پولیس کی اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی نے انعامی رقم کی تجویز کا خط محکمہ داخلہ کو ارسال کردیا
پولیس کی اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی نے انعامی رقم کی تجویز کا خط محکمہ داخلہ کو ارسال کردیا

مولانا عادل کے قاتلوں کی گرفتاری کیلیے 48 گھنٹے کاالٹی میٹم

علما کمیٹی نے مولانا ڈاکٹرعادل کے قاتلوں کی گرفتاری کیلیے حکومت کو48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیدیا۔

امت کے نمائندے کے مطابق مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت کے افسوسناک واقعے پرعلما کمیٹی کراچی کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

علما کمیٹی کا کہنا ہے کہ مولانا عادل کی شہادت اور نماز جنازہ کے بعد پرامن ہیں، حکومت رسمی بیانات کے بجائے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔ مولانا عادل کے ادارے سمیت دیگر علما کو سیکیورٹی فراہم کرے۔

علما کمیٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مولانا عادل خان کے قاتلوں کو 48 گھنٹوں میں گرفتار کیا جائے گا۔ ایسا نہ ہوا تو ہڑتال اور احتجاج کیا جائے گا اور پورے ملک میں پہیہ جام کردیا جائے گا۔

دوسری جانب وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماؤں  نے کہا ہے کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کے قاتل فی الفورگرفتار نہ کیے گئے تو اس کے نتیجے میں ملکی امن و امان کو سنگین خطرات لاحق ہو جائیں گے،حکمران ڈاکٹرعادل خان شہید کے قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے،حکمران محض بیان بازی سے بری الذمہ نہیں ہوسکتے، مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت کے پس پردہ عوامل اور اسباب سے قوم کو آگاہ کیا جائے,اب نوجوانوں کو صبر و تحمل کی تلقین کرتے ہوئے بھی اپنے ضبط کے بندھن ٹوٹ جاتے ہیں۔

انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیااورکہاکہ حکمران محض بیان بازی سےبری الذمہ نہیں ہوسکتے،وہ قاتلوں کی گرفتاری کےلیےموثرکردارادا کریں ،اب صورت حال یہ ہوچکی ہے کہ نوجوانوں کو صبر و تحمل کی تلقین کرتے ہوئے اپنے بھی ضبط کے بندھن ٹوٹ جاتے ہیں,اللہ رب العزت ہی ہمارے حال پر رحم فرمائیں اور ملک کو امن و سلامتی نصیب فرمائے۔

خیال رہے کہ جامعہ فاروقیہ کراچی کے مہتمم مولانا ڈاکٹرعادل خان کو ہفتہ کی شام کو کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں اس وقت شہید کردیا گیا تھا جب وہ دارالعلوم کورنگی میں مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کے بعد واپس جا رہے تھے۔