چارسدہ پولیس نے زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم کوگرفتاری کے بعد میڈیا کے سامنے پیش کردیا۔
چارسدہ میں اغوا اور پھر زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ڈھائی سالہ ننھی بچی زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا، اس موقع پر پریس کانفرنس کے دوران ڈی پی او چارسدہ نے بتایا کہ ملزم کی شناخت لعل محمد کے نام سے ہوئی، ملزم زینب کے گھر کے قریب رہتا تھا جس نے بچی کو اٹھا کرکھیتوں میں لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنایا اور گھاس کاٹنے والے آلے سے قتل کیا۔
ڈی پی او چارسدہ کا کہنا تھا کہ ملزم لعل محمد کے گھر میں صرف بوڑھی ماں ہے اور وہ کوئی کام بھی نہیں کرتا جب کہ ملزم لعل محمد جنسی ادویات بھی استعمال کرتا ہے اوراس کے موبائل فون سے غیر اخلاقی مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے 400 گھروں کی پروفائلنگ کی گئی اور350 افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ گرفتار ملزم کوآج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چارسدہ میں ڈھائی سالہ بچی زینب کو پہلے اغوا کیا گیا اورپھرزیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد پیٹ اور سینہ چھری سے کاٹ کر بہیمانہ طورپرقتل کردیا گیا تھا۔