احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7روز کی توسیع کردی۔
احتساب عدالت لاہور کے ایڈمن جج جواد الحسن نے شہباز شریف اور اہلخانہ کیخلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت کی۔
جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر شہباز شریف کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا جبکہ ان کی اہلیہ نصرت شہباز کی حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی گئی۔
نیب پراسیکیوٹرعثمان جی راشد ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف سے منی ٹریل سے متعلق تفتیش کرنی ہے، عدالت جسمانی ریمانڈ میں توسیع کا حکم دے۔شہباز شریف اوران کے وکلا کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی گئی۔
فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کو ایک ہفتے کے جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا۔احتساب عدالت نے نیب کو کیس کی تفتیش ایک ہفتے میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے حمزہ شہباز اور دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 27 اکتوبر تک توسیع کردی۔