دوسری جانب لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالہ میں بینرز اتارنے اور پکڑ دھکڑکا کوئی فائد ہ نہیں، انتظامیہ شرارتوں میں مصروف ہے، جلسہ اورقافلے نہیں رکیں گے، اب تک جلسے کی اجازت نہیں دی گئی، کہا جا رہا ہے کریک ڈاؤن ہوگا، پھر کہا گیا کوئی کریک ڈاؤن نہیں ہوگا۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ غداری کا مقدمہ درج کرا کر حکومت خود ہی بیک فٹ پر چلی گئی، حکومت کو نہیں کہا کہ بغاوت کے مقدمے واپس لیں، یہ غداری کے مقدمے اصل میں غداری کے تمغے ہیں، ہر آمرانہ دور میں یہی کچھ ہوا، 72 سال میں پاکستان نے کچھ نہیں سیکھا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ گوجرانوالہ جلسہ پی ڈی ایم کے رخ کا تعین کرے گا، کراچی کا 18 اکتوبر کا جلسہ بھی بہت اچھا ہوگا، پیپلزپارٹی نے اچھی تیاری کی ہے۔
انہوں نے کہا مشرف کا مارشل لاء نہ لگتا تو لاہور تا کراچی موٹر وے 2002 تک مکمل ہوچکی ہوتی، سکھر تا حیدرآباد موٹروے کا حصہ ابھی بھی نہیں بن سکا، منصوبوں میں تاخیر سے لاگت بڑھ جاتی ہے۔