اسرائیل نے فلسطینی علاقوں میں مزید یہودیوں کی آباد کاری کی منظوری دیدی۔ قابض اسرائیلی حکام 2 ہزار سے زائد نئے رہائشی مکانات تعمیر کریں گے۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے منصوبے کی منظوری عرب ملکوں سے معاہدے کے بعد ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں دی گئی ہے۔
حال ہی میں متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جس کے بدلے اسرائیل نے مغربی کنارے کے حصے کو منسلک کرنے کے اپنے منصوبوں کو روکنے کا وعدہ کیا تھا۔
این جی او پیس ناؤ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اس منصوبے کی اجازت ملنے کے بعد فلسطینی ریاست کو مسترد کرنے کا اشارہ دیا گیا ہے، جس سے اسرائیل عرب امن کی کوششوں کو بھی شدید دھچکا لگے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی جانب سے جمعرات کو مزید 2 ہزار مکانات کی منظوری متوقع ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مغربی کنارے کے غیر منقولہ اتحاد کو مستحکم بنانے کی طرف پوری تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال اگست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے دو ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے والی یہ تیسری اور چوتھی عرب ریاستیں ہیں، اس سے قبل 1979ء میں مصر اور 1994ء میں اردن اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں۔