جیکب آباد: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے جزیروں کے لیے کوئی بھی این او سی جاری نہیں کیا ہے ہے۔
جکھرانی ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے جو لیٹر ٹویٹ کیا تھا وہ این او سی نہیں تھا۔ جزائر پر قبضہ سندھ حکومت نے مسترد کردیا ہے، لوکل افراد کا حق ہے۔ ہم نے کہا ڈولپمینٹ پلان بنایا جائے۔ ۔
مراد علی شاہ وفاقی حکومت نے ایک مہینے تک صدارتی آرڈیننس کو چھپا ئے رکھا، جب ہم نے دیکھا کہ یہ آرڈیننس بد نیتی پہ مبنی ہے تو ہم نے سندھ کابینہ سے اس آرڈیننس کو مسترد کردیا۔ بارہ سال سے ہم اقتدار میں ہیں اور ہم ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں امن امان کی صورتحال پہلے سے بہتر ہے۔ سال 2006 اور 2007 میں جو حالات تھے اب وہ نہیں ہیں۔ ہم نے دیہاتوں میں پہلے امن کرایا پھر دہشت گردوں اور شرپسندوں کے خاتمے کے لیے کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ اس وقت متحدہ ہے اور 18 تاریخ کے کراچی جلسے میں یہ ثابت ہوجائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اب کراچی میں امن ہے جو سندھ حکومت کی کوششوں سے آیا ہے۔ پہلے لوگ کراچی سے جیکب آباد تک کانوائیز میں آتے تھے اب بہتر صورتحال ہے۔