اسلام آباد: حکومت نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کو جی ٹی روڈ گوجرانوالہ پر جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے.
ذرائع وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ اپوزیشن کو جناح اسٹیڈیم میں کورونا ایس او پیز کے مطابق جلسے کی مشروط اجازت ملنے کا امکان ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق اپوزیشن کو جی ٹی روڈ پر کسی صورت جلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔ اپوزیشن کو جناح سٹیڈیم میں جلسے کے لیے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرانی ہو گی۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق جی روڈ کو بند کیا گیا تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
خیال رہے کہ اپوزیشن نے دو روز بعد جی ٹی روڈ گوجرانوالہ پر میدان سجانے کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے گوجرانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ایک جلسے کے اعلان سے ہی حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ پی ڈی ایم کا گوجرانوالہ میں جلسہ رکوانے کے لیے سرکاری مشینری استعمال کی جا رہی ہے۔
ن لیگی رہنما احسن اقبال ، شاہد خاقان عباسی اور رانا ثنا اللہ نے گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئینی اور قانونی راستہ اپناتے ہوئے تین اکتوبر کو جلسے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی۔ ابھی تک اجازت نہیں دی گئی ۔ کنٹینر اور رکاوٹیں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں۔
دوسری جانب 16اکتوبر کو پی ڈی ایم کے گوجرنوالہ جلسے سے قبل مختلف شہروں میں متعدد سیاسی رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
گوجرانوالہ شہر کے داخلی اور خارجہ راستوں کو ممکنہ طور پر بند کرنے کیلئے کنٹینرز منگوا لیے گئے ہیں اور رائیونڈ میں جاتی امراء روڈ کو ممکنہ طور پر بند کرنے کیلئے کنٹینرز کی پکڑ ڈھکڑ شروع کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق گوجرانوالہ میں اجازت کے بغیر کارنر مییٹنگ کرنے اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مختلف تھانوں میں 7 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
سی پی او سرفراز فلکی کا کہنا ہے کہ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، این او سی کے بغیر کارنر میٹنگز اور عوامی اجتماع کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔