حملہ آوروں نے راکٹ کے گولے داغنے کے علاوہ چھوٹے ہتھیاروں سے بھی فائرنگ کی،تربت لیویز
حملہ آوروں نے راکٹ کے گولے داغنے کے علاوہ چھوٹے ہتھیاروں سے بھی فائرنگ کی،تربت لیویز

او جی ڈی سی ایل کے قافلے پرفائرنگ۔6 سیکیورٹی اہلکار شہید

گوادر۔مکران کوسٹل ہائی وے پراو جی ڈی سی ایل کے قافلے پر دہشتگردوں کی فائرنگ سے 6 سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق مکران کوسٹل ہائی وے پراو جی ڈی سی ایل کے قافلے پر دہشتگردوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے 6 سیکیورٹی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے،فائرنگ سے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو آگ لگ گئی۔

حملے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج، پاک بحریہ ، کوسٹ گارڈ، ایف سی، ضلعی انتظامیہ اور لیویز فورس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے،لاشوں اور زخمیوں کو اورماڑہ میں قائم بحریہ کے درمان جاہ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

لیویز حکام کے مطابق واقعہ کراچی سے تقریباً 300 کلومیٹر دور بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے اورماڑہ میں مکران کوسٹل ہائی وے پر بزی ٹاپ کے مقام پر پیش آیا جہاں اوماڑہ سے کراچی کی طرف جانے والی آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔
دو گاڑیوں میں کمپنی کے ملازمین کو کراچی لے جایا جا رہا تھا۔ ان کی حفاظت کیلیے ایف سی 128 ونگ کی دو گاڑیاں بھی ساتھ تھیں۔

بزی ٹاپ کے مقام پر پہاڑی علاقے میں گھات لگائے نامعلوم حملہ آوروں نے قافلے میں شامل گاڑیوں پر خود کار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی اور راکٹ کے گولے بھی داغے۔
ایف سی اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی تاہم حملہ آوروں کی ایک گولی ایف سی گاڑی کے فیول ٹینک میں لگی جس سے آگ بھڑک اٹھی۔

وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حملے کو دشمن عناصر کی جانب سے دہشت گردی کا بزدلانہ عمل قرار دیا ہے۔

خیال رہے اسی مقام پر اپریل 2019 ء میں بسوں سے اتارکر14 مسافروں کو قتل کر دیا گیا تھا جن میں بیشتر پاک بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے اہلکار تھے۔