رپورٹ : افضال خان
کورنگی میں پولیس نے جرائم کی سرپرستی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ مختلف علاقوں میں 31مقامات پربھاری رشوت کے عوض منشیات فروشی کے ساتھ جوا سٹہ کھلے عام چلنے لگا،نوجوان منشیات کی لت میں مبتلاءہونے لگے جس کے نتیجے میں اہل علاقہ میں پولیس سے مایوسی بڑھتی جا رہی ہے، کچی اور مضافاتی آبادیوں پر مشتمل گنجان آباد علاقوں میں نت نئے جرائم پنپ رہے ہیں۔
امت کو کورنگی اور زمان ٹاؤن کے علاقوں سے موصول ہونے والی معلومات میں کورنگی کے علاقوں میں زمان ٹاؤن پولیس نے اپنی حدود میں بھاری بھتوں کے عوض منشیات کے کھلے عام اڈے قائم کرا دیے علاقہ مکینوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔
ذرائع کے مطابق 51/C کے علاقے میں واقع سندھ بلدیہ بوائز اینڈ گرلز پرائمری اینڈ سیکنڈی اسکول نمبر 19 طفیل تھلے کے بیک سائڈ پر واقع ہے عرصہ دراز سے صلاح الدین پٹھان اور اس کا بھائی اور فیملی کی کچھ خواتین کھلے عام ہیروئن، آئس اور چرس فروخت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس اسکول کے احاطہ کے اندر لینڈ مافیا نے 18/20 مکانات بھی بنا رکھے ہیں جہاں پر علاقے کے بد قماش لوگوں کو آنا جان بھی رہتا ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل رینجرز کی 5/6 گاڑیوں نے آپریشن کیا تھا۔ منشیات فروشوں کی اکثریت فرار ہونے میں کامیاب بھی ہو گئی تھی۔
رینجرز نے 2/3 افراد کو حراست میں لے کر علاقہ پولیس کے حوالے کر دیا تھا مگر منشیات فروش با اثر ہونے کے باعث 2 دن بعد ہی علاقے میں پہنچ کر اپنا کام شروع کر چکے تھے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق ایک ماہ قبل کوئٹہ سے سوزوکی بھر کر منشیات لائی گئی تھی جو یہاں منشیات اتار کر گئی تھی جس کے کچھ ہی ٹائم بعد علاقہ پولیس موبائل بھی آئی تھی جو اپناحصہ لے کر چلی گئی تھی۔
51/C کے علاقے سرفراز ڈاکٹر کے پاس حامد کھلے عام آئس چرس اور ہیروئن فروخت کر رہا ہے۔ اسی علاقہ 51/C اسٹاپ پر لئیق بونا اور ناصر لنگڑا بھی کھلے عام منشیات فروخت کر رہے ہیں۔
51/C کے کچھ علاقوں میں ندیم چھکا کچھ خواتین کو اپنے ساتھ ملا کر کھلے عام منشیات سپلائی کر رہا ہے۔
واضح رہے ان علاقوں میں 12/12 سال کے بچے بھی منشیات استعمال کر رہے ہیں۔
ضلع کورنگی کے تھانہ زمان ٹاؤن کی حدود میں کھلے عام منشیات کی فروخت اور سپلائی عروج پر پہنچ گئی۔
ذرائع کے مطابق SSP کورنگی کی میٹنگز میں سب اچھا کی رپورٹ جمع کرانے والا تھانہ زمان ٹاؤن SHO فاروق سنجرانی کے علاقہ میں جرم کرنے کی آزادی دے دی ہے۔
جرائم پیشہ لوگوں کو علاقے میں اسکول ہو پارک ہو یامسجد کے سامنے چکرا گوٹھ کے کھیل کے میدانوں میں بنا روک ٹوک منشیات آئس، چرس، ہیروئن، گردا اور شراب اڈوں پر فروخت کے ساتھ ساتھ گھر پر ڈیلیوری کا بھی پورا انتظام کر رہا ہے۔
منشیات فروشوں کی جنت بنا ہوا اعلیٰ افسران کو اپنی کارکردگی دکھانے کے لئے 2 راڈ اور 4 راڈ میں ہیروئنچیوں کو بند کر کے شاباش وصول کرنے والے افسران جس طرح علاقے کے نوجوانوں کو خاموش موت بانٹ کر اپنی جیبیں بھر رہے ہیں علاقہ مکینوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ SSP کورنگی اور اعلیٰ پولیس افسران فوری علاقے کا وزٹ کر کے دیکھ لیں کہ علاقہ میں نوجوان نسل کس تیزی سے بگڑ رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق سادو نامی شخص ڈیلر ہے۔ کورنگی نمبر 6 مارکیٹ اسکول کے پچھلے والے علاقوں میں کم عمر لڑکے اور لڑکیوں کے ذریعہ منشیات فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو فروخت کے لئے ہیروئن، آئس او رچرس پارسل کے ذریعہ بھی فروخت کر رہا ہے۔
کورنگی کے علاقے 51/C میں عامر نامی شخص تنو کے ہوٹل کے پاس شہباز پولیس والے کی سپورٹ پر مال بیچ رہا ہے۔
علاقے 51/C میں لئیق رحمت اور رحیم مختلف علاقوں میں آئس، ہیروئن اور چرس فروخت کر رہے ہیں۔ 51/C کلیم مرغی والا اسٹاپ پر آئس، ہیروئن اور چرس کھلے عام فروخت کر رہا ہے۔
51/C اور 51/B کے علاقے میں مختلف گلیوں میں جگہ بدل بدل کر شیراز، الیاس خوبصورت، فہد، ریحان پگل اور بھودا نے بھاری مقدار میں فروخت کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اسی طرح G کی مارکیٹ میں کاشف نامی شخص اقصیٰ مسجد سے پہلی والی گندی جگہ میں کھلے عام منشیات ، آئس، چرس اور ہیروئن فروخت کر رہا ہے۔
محبوب نامی شخص اقصیٰ مسجد کے سامنے والے گھر میں کھلے عام منشیات، آئس، چرس، ہیروئن فروخت کر رہا ہے۔ G کی مارکیٹ سے متصل ٹوٹے ہوئے پارک میں کالا شہاب، وسیم انور، نعمان، فراز، سجاد، آصف لوکی، وسیم لمبا اور لمبا احمد کھلے عام گردہ، ہیروئن اور آئس فروخت کر رہے ہیں۔
علاقہ پولیس بھی روزانہ کی بنیاد پر اپنا حصہ وصول کرتی رہتی ہے۔ اسی طرح حمید بڑا نامی شخص نیو نورانی کورنگی قبرستان نمبر 1 پہاڑی پر موجود پیلا مزار پر ہیروئن، چرس اور آئس کھلے عام فروخت کے ساتھ ساتھ کھلے عام استعمال بھی ہو رہی ہے۔
رات گئے تک جرائم پیشہ لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور رات بھر محفل جمائی جاتی ہے۔ علاقہ مکینوں کے منع کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ اس قبرستان سے کچھ ہی فاصلے پر چکرا گوٹھ کے علاقہ میں اعجاز تینو نامی شخص کھلے عام ہیروئن ، آئس، چرس کھلے عام فروخت کر رہا ہے اسی طرح چکرا گوٹھ میں ایک اور منشیات کا اڈا چل رہا ہے جسے ندیم عرف گوگا نامی شخص چلا رہا ہے۔
ندیم عرف گوگا کا اڈا ہوٹل کے بیک سائیڈ پر 24 گھنٹے کھلا رہتا ہے۔ اسی طرح 50/A کے علاقہ غوث پاک روڈ اسٹار اسکول والی گلی میں گڈو نامی شخص منشیات کھلے عام فروخت کر رہا ہے۔
ظفر نامی شخص غوث پاک روڈ سے متصل گلیوں میں اپنے کارندوں کے ذریعہ سپلائی جاری رکھی ہوئی ہے اور کھلے عام فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ رحیم آباد کے علاقے میں شاہد نامی شخص مسجد والی گلی میں ہیروئن اور آئس چرس فروخت کر رہا ہے اسی طرح رحیم آباد کے علاقے بانس والی گلی میں سلطان نامی شخص کھلے عام آئس ہیروئن اور چرس فروخت کا سلسلہ جاری رکھا ہو اہے۔ واضح رہے سلطان چند ماہ قبل انویسٹی گیشن زمان ٹاؤن اہلکار ارشد گھورا نامی شخص کے ہاتھوں گرفتار ہوا تھا جو چند گھنٹے بعد ہی لاکھوں روپے وصولی کے بعد رہا ہو کر اپنے کام کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ W/22 کے علاقے پہاڑی پر مانو اور کالام بنگالی آئس ہیروئن چرس کھلے عام فروخت کر رہا ہے اسی طرح 48/R کورنگی کے علاقے کرسچین پاڑے میں آئس، ہیروئن اور چرس کھلے عام فروخت کر رہے ہیں۔ کورنگی نمبر ڈھائی متحدہ سیکٹر والی گلی میں منور نامی شخص کھلے عام ہیروئن، چرس اور آئس فروخت کر رہا ہے۔ اسی طرح 50/C کے علاقے میں ملائی ہوٹل کے پاس شکور بنگالی آئس، ہیروئن اور چرس کھلے عام فروخت کر رہا ہے۔ اسی طرح 50/A کے علاقے میں صغیر ملک نامی شخص کھلے عام منشیات، ہیروئن، آئس اور چرس فروخت کر رہا ہے۔ 50/A کے علاقے میں صغیرملک نامی شخص کھلے عام منشیات ہیروئن، آئس اور چرس فروخت کر رہا ہے۔ 50/A کے علاقے میں رشید میوائی اور راشد اندھا کھلے عام شراب کا کاروبار کر رہے ہیں۔ کم عمر بچوں کا استعمال ہو رہا ہے۔ 50/A شانی کیبل والا اور شکور بنگالی اپنے کارندوں کے ذریعہ کھلے عام منشیات کا کاروبار چلا رہے ہیں۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی کیونکہ سب پیسہ لے کر جاتے ہیں۔ اسی طرح منور PSP کا بھائی رحٰم آباد کی گلی میں کھلے عام آئس، ہیروئن اور چرس فروخت کر رہا ہے۔