وفاقی ادارہ شماریات نے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کی رپورٹ جاری کردی
وفاقی ادارہ شماریات نے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کی رپورٹ جاری کردی

وزیراعظم کا مہنگائی کے خلاف نوٹس بے اثر، 25 اشیائے ضروریہ مہنگی

مہنگائی کنٹرول کرنے کے اعلانات اور اقدامات بے اثر رہے اور 15 اکتوبر کو ختم ہونے والا ہفتہ بھی غریب عوام کے لیے بھاری رہا۔
ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی پر جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی بڑی وجہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر اشیائے ضروریہ اعشاریہ 45 فیصد مہنگی ہوئیں، ایک ہفتے کے دوران 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے کے دوران چکن کی اوسط قیمت میں ساڑھے 26 روپے 44 پیسے فی کلو اضافہ اور انڈے 9 روپے 25 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے جب کہ ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں اوسط 4 روپے 43 پیسے اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ ایک ہفتے کے دوران چینی 2 روپے فی کلو مہنگی ہوئی اور آٹے کے 20 کلو کا تھیلا 4 روپے 17 پیسے مہنگا ہوا۔
اعداوشمار کے مطابق ایک ہفتے کے دوران دال ماش کی قیمت میں پونے دو روپے فی کلو جب کہ حالیہ ہفتے کے دوران چاول، تازہ دودھ، دہی، خشک دودھ، چائے سمیت دیگر اشیاء مہنگی ہوئیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران کیلا، پیاز، لہسن، دال مسور، دال چنا سمیت 9 اشیاء کی قیمت میں کمی ہوئی اور نمک، مرچ، مٹن سمیت 17 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔