حکومت کے خلاف اپوزیشن اتحاد کا دوسرا شوآج پیپلز پارٹی کی میزبانی میں ہوگا ، کراچی کے باغ جناح میں پچاس ہزارکرسیاں لگ گئیں، اسٹیج سج گیا، شرکا کےلیے ماسک جمع کرلیے گئے۔
مولانا فضل الرحمن کراچی پہنچ گئے، مریم نواز آج دوپہرکراچی پہنچیں گی، مزارقائد پر حاضری کے بعد جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچیں گی۔
پیپلزپارٹی کا ایس او پیز پرعمل درآمد کروانے کا دعویٰ
ڈی ایم جلسے کی میزبان پیپلزپارٹی نے ایس او پیز پرعمل درآمد کروانے کا دعویٰ کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پیپلزپارٹی ذرائع کاکہناہے کہ جلسے کے شرکا کیلیے 2 لاکھ ماسک اور سینی ٹائزر خرید لیے گئے،جلسہ گاہ میں سماجی فاصلوں کے تحت کارکنوں کو بٹھایاجائےگا ،شرکا کی تعداد کے سبب باغ جناح سے متصل شاہراہ پر بھی کارکنوں کو بٹھایا جائے گا،اس کے علاوہ شاہراہ قائدین،مزار قائد، نمائش چورنگی تک ساﺅنڈ سسٹم لگایا گیا۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ مرکزی قائدین کےلیے الگ ٹریفک، روٹ پارکنگ اور داخلی گیٹ مختص کیاگیا ہے،وی وی آئی پی شخصیات،اسٹیج کی سیکیورٹی ایس ایس یواہلکاروں کے پاس ہوگی ،اسٹیج کی سیکیورٹی پر پیپلزپارٹی کے رضاکار ہوں گے ۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جلسہ گاہ میں اور جلسہ گاہ کے باہر8 سے زائد سکرین لگائی گئی ہیں،جلسہ گاہ کے شرکا کیلیے 2 لاکھ پانی کی بوتلوں کا انتظام کیا ہے۔
ایک جلسے سے حکومت بوکھلا گئی ہے۔بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری نے باغ جناح جلسے کے انتظامات کا جائزہ لیا، اس موقع پرانہیں صوبائی وزیر سعید غنی نے بریفنگ بھی دی۔
کراچی میں جلسہ گاہ آمد کے موقع پرپیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی طرح اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر بھی کٹھ پتلی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ عوام عدلیہ کو انصاف کی امید کے ساتھ دیکھتے ہیں، عدالت بی آرٹی اورعلیمہ باجی کیس کا فیصلہ دے۔
یپلز پارٹی کے رہنما و وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایک جلسے سے حکومت بوکھلا گئی ہے ، سمجھ نہیں آرہا ان کا کیا حال ہوگا۔ادھرصوبائی وزیراطلاعات و بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ کی طرح کراچی کا جلسہ بھی تاریخی ہوگا۔