نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کے عدالتی احکامات پرعمل درآمد شروع کر دیا گیا۔ العزیزیہ اسٹیل ملز اورایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی طلبی کے کیلیے اخبارات میں شتہارات لگا دیے گئے۔
دونوں اشتہارات عدالتی احکامات کی روشنی میں کرائے گئے۔ اشتہار میں کہا گیا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 6 جولائی 2018 کو 10 سال قید اور8 ملین پاؤنڈز جرمانے کی سزا سنائی گئی، انہیں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا گیا، ایون فیلڈ ریفرنس میں 19 ستمبر 2018 کو نواز شریف کی سزا معطل ہوئی تو وہ جیل سے ضمانت پر رہا ہوئے۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیل زیر سماعت ہے، سماعت کے دوران نواز شریف عدالت پیش ہونے کے پابند تھے، نواز شریف کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے جس کی تعمیل نہ ہو سکی، نواز شریف 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں۔
سزا معطلی اور ضمانت کے بعد اپیلوں پر سماعت کی پیروی کے لیے نواز شریف پیش نہیں ہوئے، نواز شریف کے وارنٹس جاری کیے گئے جن کی تعمیل نہیں ہو سکی، عدالت رپورٹس سے مطمئن ہے کہ نواز شریف مفرور ہیں، جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے خود کو چھپا رہے ہیں، نواز شریف کو بذریعہ اشتہار طلب کیا جاتا ہے وہ 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں۔