کراچی پولیس مولانا ڈاکٹرعادل کیس میں کوئی پیش رفت نہ کر سکی،علمائے کرام کو تین روز میں کسی بھی پیش رفت سے آگاہ نہیں کی جا سکا۔ایڈیشنل آئی جی کراچی نے چند روزقبل علمائے کرام سے دو نام فوکل پرسن کیلیے مانگے تھے۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ فاروقیہ فیزٹو حب ریور روڈ کے مہتمم وجید عالم دین مولانا ڈاکٹرعادل خان شہید کے قتل کے بعد کراچی پولیس اورقانون نافذ کرنے والے ادارے تاحال قتل کے اہم شواہد حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔
کراچی پولیس تمام تر وسائل کے باوجود کسی بھی اہم پیش رفت میں ناکام ہے جس کی وجہ سے علمائے کرام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔
علمائے کرام کا کہنا ہے حکومت تمام تر مشینری کی دستیابی کے باوجود ابھی تک جید عالم دین کے قتل میں کوئی پیش رفت نہیں کر سکی۔
کراچی پولیس کی جانب سے علمائے کرام سے محمود آباد میں علما کمیٹی کے کوآرڈینیٹر قاری اللہ داد سے ملنے کے بعد ان سے دو علمائے کرام کے نام مانگے تھے تاکہ ان سے بطورفوکل پرسن معلومات شیئر کی جا سکیں تاہم ابھی تک پولیس کی جانب سے کسی اہم و قابل یقین پیش رفت سے علمائے کرام کو آگاہ نہیں کیا گیا۔