پولیس مریم نوازشریف کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو مقامی عدالت میں پیشی کیلیے لے سٹی کورٹ پہنچ گئی، کیپٹن (ر)صفدر جیل جائیں گے یا ضمانت پر رہائی مل جائے گی،فیصلہ تھوڑی دیر میں ہو جائے گا ۔
سٹی کورٹ میں مزار قائد کے تقدس کی پامالی کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی اور ن لیگ کے وکلا میں تلخ کلامی ہوگئی جس پر جج کمرہ عدالت سے اٹھ کر چلے گئے ۔
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی پیشی کے موقع پرسٹی کورٹ میں شدید بد نظمی اور شور شرابہ دیکھنے میں آ رہا ہے،لیگی کارکن شدید نعرے بازی کر رہے ہیں۔مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے حامی آمنے سامنے آ گئے،پولیس بیچ بچائو کرانے میں مصروف ہے۔
اس سے قبل پولیس نے عزیز بھٹی تھانے سے عدالت لے جانے کے لیے کیپٹن (ر) صفدر کو بکتر بند میں بٹھایا تو اس موقع پر ن لیگ کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے بکتر بند کو گھیرے میں لے لیا۔
پولیس کی بھاری نفری تعینات کو تعینات کیا گیا ہے جس نے بکتر بند گاڑی کو کارکنان کے درمیان سے نکالنے کے لیے کارکنان کو پیچھے دھکیلا جس کے بعد پولیس کیپٹن صفدر کو لے کر روانہ ہوگئی تھی۔
سٹی کورٹ میں کیپٹن (ر) صفدر کی پیشی کے سلسلے میں پولیس کی بھاری نفری سٹی کورٹ میں تعینات کی گئی جب کہ پیشی سے قبل بم ڈسپوزل سکواڈ کے ایک یونٹ نے بھی سٹی کورٹ کا مکمل معائنہ کیا اور داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کی۔