وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک میں 6 روز تک احتجاج کے بعد ملک بھر کی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے 3 ماہ میں بنیادی سروس اسٹرکچر اور یکساں تنخواہوں کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد کے ڈی چوک میں 14 اکتوبر سے جاری لیڈی ہیلتھ ورکرز کا احتجاج وزیر ملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان سے مذاکرات مطالبات کے حل کی یقین دہانی پر ختم ہو گیا۔
وزیر مملکت علی محمد خان کی جانب سے مذاکرات کے منٹس کے مطابق ملک بھر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی یکساں تنخواہوں کا معاملہ سی سی آئی کو بھجوایا جائے گا۔علی محمد خان کے مطابق پینشن اور گریحویٹی کا معاملہ وزیر اعلیٰ پنجاب سیکرٹریٹ کی جانب سے قائم کمیٹی کو بھجوایا جائے گا جب کہ حکومت ہیلتھ مہم کے دوران ملازمین کی سیکiورٹی کے لیے تمام آئی جیز کو خط لکھے گی۔
وزیر مملکت نے یقین دہانی کرائی کہ پنجاب حکومت 3 ماہ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے سروس اسٹرکچر کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی جب کہ سرکاری ملازمین کو درپیش مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے قائم کمیٹی لیڈی ہیلتھ ورکرز کا معاملہ بھی دیکھے گی۔
علاوہ ازیں انہوں نے مزید کہا کہ سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختونخوا سے بھی کہا جائے گا کہ وہ ان مسائل کے حل کے لیے لیڈی ہیلتھ ورکرز سے ملاقات کریں۔