کراچی کےعلاقے شیریں جناح کالونی میں بم دھماکے سے 6 افراد زخمی ہوگئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق کراچی کے علاقے شیریں جناح کالونی میں 20 نمبر بس کے آخری اسٹاپ کے قریب دھماکا ہوگیا، جس کے نتیجے میں متعدد 6 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق دھماکے سے تین افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ تین کو معمولی چوٹیں آئیں۔زخمی ہونے والے ایک شخص کی حالت تشویشناک ہے۔
ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق علاقے کو سیل کرکے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں ، پولیس اور رینجرز کی نفری بھی علاقے میں پہنچ گئی ہے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ شریں جناح کالونی بس ٹرمینل کے قریب ہونے والے دھماکے کے جائے وقوعہ سے سلینڈر کا کوئی ٹکڑا نہیں ملاہے۔بس ٹرمینل کے گیٹ پر مبینہ طور پر دھماکہ خیز موجود تھا۔
ادھرآئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے شیریں جناح میں بس ٹرمینل کے گیٹ پر دھماکے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ایس ایس پی ساؤتھ سے تمام تر ضروری ابتدائی پولیس اقدامات پر مشتمل رپورٹ فی الفور طلب کرلی ۔
اس حوالے سےانچارج سی ٹی ڈی سول لائن راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ دھماکہ دہشت گردی کی کاروائی تھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کس کلعدم جماعت کی جانب سے کاروائی کی گئی اوران کا ٹارگٹ کیا تھا ۔
دھماکے میں لگ بھگ 1 کلو مواد استعمال کیا گیا ہے۔بم سائیکل میں نصب تھا جیساکہ دہشت گردوں کی جانب سے مجھ پر حملے میں استعمال کیا گیا تھا تفتیش کر رہے ہیں جلد حقائق سے آگاہ کرینگے۔
ایس ایس پی کراچی جنوبی شیراز نذیرکا کہنا ہے کہ دھماکا خیزموادسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ ادھر بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دھماکے میں ایک کلو کے قریب بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یہ خبر آئی تھی کہ واقعہ سیلنڈر پھٹنے کے نتیجے میں پیش آیا ہے۔ بارودی مواد کے ساتھ بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ جانی و مالی نقصان ہوسکے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کرلیے ہیں۔