سی پیک نے انفراسٹرکچر، توانائی، بندرگاہوں اور صنعتی پارکس کی تعمیر میں نمایاں پیش رفت کی ہے، چینی وزارت خارجہ
سی پیک نے انفراسٹرکچر، توانائی، بندرگاہوں اور صنعتی پارکس کی تعمیر میں نمایاں پیش رفت کی ہے، چینی وزارت خارجہ

وفاقی حکومت کا سی پیک اتھارٹی کیلئے نیا قانون لانے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کیلئے نیا قانون لانے کا فیصلہ کرلیا۔
کابینہ کمیٹی برائے لیجیسلیٹو کیسز نے نئے قانون کے مسودے کی منظوری دے ہے جس کے تحت نئے قانون میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے اختیارات میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر سی پیک اتھارٹی کا عہدہ ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ سی پیک اتھارٹی وزارت منصوبہ بندی وترقی کی بجائے وزیراعظم کو رپورٹ کرے گی۔
دستاویز کے مطابق چیئرمین سمیت دیگر افسران کو قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف اے آئی) کی انکوائری سے استثنیٰ ہوگا۔
دستاویز میں سی پیک اتھارٹی میں فیصلہ کن کردار کیلئے چیئرمین کے ووٹ کا اختیار ختم کرنےاور اتھارٹی کا سی پیک بزنس کونسل قائم کرنے کا اختیار ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
سی پیک بزنس کونسل کی تشکیل اور نوٹیفکیشن کا اجراء بورڈ آف انویسٹمنٹ کرے گا۔
خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 8 اکتوبر 2019 کو آرڈیننس کے ذریعے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی قائم کی تھی۔