دھماکے میں ٹرائی نائٹرو بینز بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، کراچی یونیورسٹی کی ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کی رپورٹ میں انکشاف، حیرت ہے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو کیوں پتہ نہ چلا،پولیس افسر
دھماکے میں ٹرائی نائٹرو بینز بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، کراچی یونیورسٹی کی ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کی رپورٹ میں انکشاف، حیرت ہے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو کیوں پتہ نہ چلا،پولیس افسر

گلشن دھماکا گیس لیکیج کی وجہ سے نہیں ہوا، سوئی سدرن

کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی نے ایک بار پھر مسکن چورنگی دھماکے کو گیس لیکیج کا نتیجہ قرار دینے کی قیاس آرائیاں مسترد کردی۔
ترجمان ایس ایس جی سی کے مطابق گزشتہ بدھ کے روز صبح کے وقت کراچی کے گنجان آباد علاقے گلشن اقبال میں ایک زوردار دھماکا ہوا جس میں پانچ سے زیادہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، یہ خطرنا ک دھماکہ گلشن اقبال کے علاقے مسکن چورنگی پر واقع گراؤنڈ پلس چار منزلہ رہائشی عمارت میں ہواجس نے عمارت کے ڈھانچے کو بری طرح نقصان پہنچایا، اس دھماکے کی وجہ غلط فہمی کی بناء پر گیس کا لیک ہونا بتائی گئی تاہم واضح ثبوت موجود ہیں کہ یہ گیس لیک ہونے کا معاملہ نہیں تھا۔
ترجمان کے مطابق ایس ایس جی سی کے مقررہ اصولوں کے مطابق ایمرجنسی ٹیمیں فوری طور پر دھماکے کی جگہ پر پہنچیں اور حفاظتی اقدام کے طور پر عمارت کو گیس کی سپلائی بند کردی گئی، اس کے ساتھ ٹیموں نے پتا چلایا کہ دھماکے کی جگہ پر گیس کی کوئی سروس لائن، والو اور گیس میٹر نقصان زدہ نہیں ہے، دھماکے کی جگہ پر نصب تمام گیس پائپ لائنز اور گھریلو گیس میٹرز مع تین کمرشل میٹر سب محفوظ ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ مذکورہ عمارت کے گراؤنڈ فلور پر واقع بینک میں طویل عرصے سے کوئی گیس کنکشن نہیں ہے، ٹی وی چینلز پر دکھائی جانے والی رپورٹس کے مطابق اس جگہ کے رہائشی افراد اور گواہوں میں خاص طور پر گیس لیکیج کی کوئی علامت نہیں دیکھی اور نہ ہی کہیں گیس کی مخصوص بو محسوس کی گئی، اگر گیس لیک ہوتی تو دھماکے کے بعد بڑی مقدار میں آگ بھی لگتی تاہم ہر ایک نے دیکھا کہ صرف ملبہ اور شیشے کے ٹکڑے ہر طرف پھیلے ہوئے تھے اور عمارت کے ڈھانچے میں کوئی حصہ کالا یا جلاہوا نہیں پایا گیا۔