لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں اکھاڑ پچھاڑ ہوسکتی ہے اور حکومت نوازشریف کو واپس لانے میں کتنی کامیاب ہوتی ہے یہ وقت بتائے گا۔
شیخ رشید نے ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ اور پشاور کے جلسہ کے لئے دعاگو ہوں، اس میں دہشت گردی کا خطرہ ہے، لیکن جلسوں سے حکومت کہیں نہیں جارہی، جو لوگ خود کو بہت پہلوان سمجھ رہے ہیں وہ ٹارزن کی پکڑ میں ہوں گے اور 31 دسمبر سے 20 فروری تک جھاڑو پھر جائے گی، ملکی سیاست میں اکھاڑ پچھاڑ ہوسکتی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ بعض لوگ کہہ رہے ہیں عمران خان دسمبر یا جنوری میں جا رہے ہیں، وہ کہیں نہیں جارہے اور چار ہفتوں میں مہنگائی کو کنٹرول کریں گے، ملک کا اصل مسئلہ مہنگائی ہے۔ شہبازشریف نے وطن واپس آکر غلطی کی، باہر ہی موج میلا کرتے رہتے، ان کا کیس سنگین ہے، انہوں نے غلط تجزیہ کیا، مریم نے دس ماہ اور نوازشریف نے ایک سال انتظار کیا ، جب بات نہیں بنی تو ان کے پاس میدان میں آنے کے سوا کوئی راستہ نہ تھا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ن لیگ فرنٹ فٹ پر آگئی ہے اور پیپلزپارٹی بہتر سوچ پر کھیل رہی ہے، پی پی وقت آنے پر پی ڈی ایم کے وہ فیصلے قبول نہیں کرے گی جس سے جمہوریت کو خطرہ ہوگا۔ کراچی واقعے پر آرمی چیف کے بلاول کو فون سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بلاول کو فون کرکے اچھا کام کیا، ادارے سب کے ہیں، فوج پیپلزپارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کی بھی ہے، فوج کی ساکھ پر بات آرہی ہو تو آرمی چیف نے دانش مندی اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرکے بلاول کو فون کیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ اداروں سے تصادم کی سیاست تباہ و برباد کردے گی سیاست کو، شریف خاندان کی سیاست ہمیشہ کے لیے ختم ہوگئی، ادارے ملکی سالمیت کا نشان ہیں جن پر تنقید سے مقبولیت حاصل نہیں ہوگی کیونکہ 90 فیصد عوام سرحدوں پر جانوں کا نذرانہ دینے والی فوج کو سلام پیش کرتے ہیں اور صرف 10 فیصد تنقید کرتے ہیں جو اقامہ ہولڈر اور دہری شہریت رکھتے ہیں۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا ہر فیصلہ درست ہے، جس جس نے کورٹ پر بات کی اس کے گرد گھیرا تنگ ہورہا ہے، نجی ٹی وی کا نمائندہ گرفتار کیا گیا یا اٹھایا گیا اسے بازیاب ہونا چاہیے۔