پشاورپولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ٹائم بم کے ذریعے کیا گیا۔
ایس ایس پی آپریشنزکے مطابق دھماکا ٹائم بم کے ذریعے کیا گیا جبکہ دھماکا خیز مواد بیگ میں رکھ کر مدرسے لایا گیا تھا، واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
دہشت گردی سے متعلق عمومی تھریٹ تھا۔آئی جی خیبرپختونخوا
انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبرپختونخوا پولیس ثناء اللّٰہ عباسی نے دھماکے میں متعدد افراد کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی سے متعلق عمومی تھریٹ موجود تھا۔
عینی شاہد کے مطابق دھماکے کے وقت مدرسے میں تقریباً 1200 افراد موجود تھے۔
مدرسے میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے عینی شاہد کا کہنا تھا کہ دھماکے کے وقت مدرسے میں ایک ہزار سے 1200 افراد موجود تھے۔
عینی شاہد کے مطابق مدرسے میں دوسرا پیریڈ شروع ہونے والا تھا کہ ہال میں بیٹھے طلبا کے درمیان اچانک دھماکا ہوا۔