وزیراعظم عمران خان نے پشاور واقعے پرگہرے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں مدرسے پردہشت گرد حملے سے گہرا صدمہ ہوا ہے، وہ متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ذمے دار دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے شہدا کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ عارف علوی نے کہا اللہ تعالیٰ لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور شہدا کے درجات بلند فرمائے۔
وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے پشاور میں مدرسے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، شہدا کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے صبر کیلیے دعا کی۔ اعجاز شاہ نے قیمتی جانوں کے ضیاع پردلی رنج و غم کا اظہار کیا۔
اعجاز شاہ کا کہنا تھا بچوں پر حملہ بزدلانہ عمل ہے، ملوث افراد کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا، ملک و قوم کی سلامتی و بقا کو نقصان پہنچانے والے اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوںگے، ہم اپنے بچوں کی قربانی کے مقروض ہیں، ایسے بزدلانہ عمل سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہونے دیں گے۔
طلبہ پرحملہ کرنے والوں کاانسانیت سے کوئی تعلق نہیں۔شبلی فراز
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے پشاور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ طلبہ پرحملہ کرنےوالوں کاانسانیت سے کوئی تعلق نہیں،ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں کے مذموم عزائم خاک میں ملائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ شہدا کے لواحقین سے دلی اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔
’بچےاور مدرسہ دہشتگردوں کا آسان ہدف تھے۔ شوکت یوسف زئی
صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ پشاور میں ایک عرصے سے امن تھا، کوئٹہ اورپشاورمیں تھریٹ الرٹ تھا، جس کے بعد سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی تھی لیکن بچےاور مدرسہ دہشتگردوں کا آسان ہدف تھے۔