پشاور مدرسے میں دھماکہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی۔
اے آئی جی بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ بظاہر لگ رہا ہے دھماکا خیز مواد میں ٹی این ٹی استعمال کیا گیا،دھماکے میں اچھی کوالٹی کابارودی مواد استعمال کیا گیا۔
اے آئی جی بم ڈسپوزل شفقت ملک کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد میں ٹی این ٹی کے استعمال کی فرانزک لیب سے تصدیق کرائی جارہی ہے،دھماکا خیز مواد میں چھرے بھی استعمال کیے گئے،دھماکا کسی منظم گروپ کی کارروائی لگتا ہے۔
دھماکا مسجد کے مرکزی ہال میں اس وقت ہوا جب تدریسی عمل جاری تھا، اسی دوران ایک شخص بیگ اٹھائے ہال میں داخل ہوا اور پھر کچھ لمحوں بعد زور دار دھماکا ہوگیا۔
مسجد کے ایک طرف کی دیوارگرگئی، چھت سے پلستراکھڑ گیا، کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، منبرکے قریب گڑھا پڑ گیا، شیشوں کی کرچیاں، طلبا کے بستے اور پنسلیں فرش پر بکھر گئیں۔
واضع رہے پشاور کے علاقے دیر کالونی زرگر آباد میں مدرسے سے ملحقہ مسجد میں دھماکے میں 7 افراد شہید اور 112 زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی ڈکلیئر اور ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔