27 اکتوبر1947 کو بھارت نےمقبوضہ کشمیر میں اپنی فوجیں اتارکرجابرانہ قبضہ کیا تھا۔فائل فوٹو
27 اکتوبر1947 کو بھارت نےمقبوضہ کشمیر میں اپنی فوجیں اتارکرجابرانہ قبضہ کیا تھا۔فائل فوٹو

کشمیرپربھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف دنیا بھر میں یوم سیاہ

کشمیرپربھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں۔جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے۔

یاد رہے کہ 27 اکتوبر1947 کو بھارت نے برصغیر کی تقسیم سے متعلق منصوبے اور کشمیریوں کی خواہش کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں اپنی فوجیں اتارکرجابرانہ قبضہ کیا تھا۔

آخری دم تک کشمیریوں کی مدد جاری رکھیں گے۔وزیر اعظم

مقبوضہ کشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج کا دن انسانی تاریخ کے ایک تاریک باب کو اجاگر کرتا ہے۔

مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی قبضے کے 73سال مکمل ہونے پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ 73 سال قبل بھارت نے جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا اورکشمیریوں کو ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے حق سے محروم کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیریوں سے حق خود ارادیت کا حق چھین لیا اور کشمیریوں کی دکھ بھری داستان طویل عرصے تک چلتی رہی ہے، 5 اگست 2019 کو کشمیریوں کے لیے ظلم کی نئی داستان شروع ہوئی، بھارت نے 9 لاکھ فوج کے بل بوتے پر80 لاکھ کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کو حاصل بچے کچھے حقوق بھی سلب کر لیے ہیں اور کشمیری قیادت اور ہزاروں نوجوانوں کو بھارت نے جیلوں میں ڈال دیا ہے، مقبوضہ کشمیر کو ایک طرح کی جیل بنا دیا گیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کشمیریوں کے لیے بدقسمت لمحہ ہےکہ وہ نہ بھارتی شہری ہیں اور نہ انہیں حق خودارادیت ملا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل نے کشمیریوں کو ووٹ سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا تھا، کشمیریوں کو حق خودرادیت ملنے تک میں جدوجہد جاری رکھیں گے۔

صدر مملکت عارف علوی کا خصوصی پیغام

یوم سیاہ کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں صدر مملکت عارف علوی نے کشمیری عوام کی حق پرست جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے غیر انسانی اقدامات، وحشیانہ جبر نے ہندوتوا نظریے کی پیروکار آر ایس ایس بی جے پی حکومت کا انتہا پسندانہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ 73 سال قبل آج کے دن بھارتی فوج بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سری نگر میں اتری اور گزشتہ برس 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت اور اس کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے قدم اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے اقدامات بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں سے بھارتی وعدوں کی خلاف ورزی ہیں جنہیں کشمیری عوام، پاکستان اور عالمی برادری نے مسترد کردیا ہے۔

ہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے غیر انسانی اقدامات، وحشیانہ جبر نے ہندوتوا نظریے کی پیروکار آر ایس ایس بی جے پی حکومت کا انتہا پسندانہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے، بھارتی مظالم کی ہولناکی اور ریاستی دہشت گردی کے باوجود کشمیری عوام پرعزم ہیں، کشمیری عوام نے ثابت کیا کہ بھارت طاقت سے کشمیریوں کے عزم کو دبا نہیں سکتا۔

صدر مملکت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے حصول تک ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔