پشاورکے علاقے دیر کالونی کے مدرسے میں دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جبکہ مدرسے کے ایک طالب علم کو حراست میں لے لیا گیا ۔
گزشتہ روز دیر کالونی میں واقع مدرسے میں ہونے والے دھماکے کی تفتیش جاری ہے۔ تحقیقاتی ٹیم میں کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔
مدرسے میں دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس کے تحت دھماکے سے قبل دہشتگردوں نے مدرسے اور درس و تدریس کے لیے آنے والے طلبا کی ریکی کی، مدرسے کے طلبا کا ریکارڈ اوران کے کوائف کا ڈیٹا حاصل کرلیا گیا جبکہ مدرسے میں زیر تعلیم ایک طالبعلم کو بھی حراست لیا گیا ہے، جس سے تفتیش جاری ہے۔
اس کے علاوہ بارودی مواد سے بھرا بیگ مدرسے میں رکھنے والے مشتبہ شخص کے حوالے سے بھی عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ہیں۔
دوسری جانب پولیس نے دیر کالونی اور اس سے ملحقہ آبادی میں سرچ آپریشن کیا، جس میں ایلیٹ فورس، ریپڈ رسپانس فورس، کے نائن یونٹ، لیڈیز پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے جوانوں نے حصہ لیا۔
خفیہ اطلاعات کی روشنی میں کیے گئے اس آپریشن کے دوران 55 مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے ہیں اور گھرگھر تلاشی کے دوران غیر قانونی اسلحہ اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز پشاور منصور امان نے کہا ہے کہ گرفتار مشتبہ افراد سے تفتیش کے لیے اسپیشل انٹاروگیشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ شہر کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور ضلع بھر میں انٹلی جنس بیسڈ آپریشنز اور سرچ آپریشن کا سلسلہ تیزکردیا گیا۔