اپوزیشن جماعت جمعیت علماء اسلام (ف) نے دعویٰ کیا ہے کہ قیادت کو پشاور جلسے کے بعد مزید جلسوں کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔
جے یو آئی(ف) کے قائد فضل الرحمٰن کے بھائی عطا الرحمٰن نے یہ دعویٰ اسلام آباد میں پارٹی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر عبدالغفور حیدری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود ہم جلسہ ملتوی نہیں کریں گے۔
اس موقع پر سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکمران کہہ رہے تھے کہ کوئٹہ میں جلسہ نہیں ہونا چاہیے، اب پشاور کا جلسہ ان کو بتادے گا کہ قوم کس کے ساتھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے ڈھائی سالوں میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں آیا البتہ مسائل میں اضافہ ہوا، کابینہ میں آدھے سے زیادہ افراد کرپٹ اور نااہل ہیں۔
جے یو آئی (ف) کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ فرانسیسی صدر کے عمل سے مسلمانوں کا دل دکھایا گیا، چند مسلم ممالک کے سوا کسی ملک نے آواز نہیں اٹھائی۔
انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں فرانس کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے اور تمام تعلقات منقطع کیے جائیں، مسلم ممالک کو متحد ہوکر اپنا ردعمل دینا چاہیے۔
عبدالغفور حیدری نے یہ بھی کہا کہ فرانس سے تعلقات اس وقت تک کے لیے ختم ہونے چاہئیں جب تک اس کا صدر معافی نہیں مانگ لیتا۔
اپوزیشن جماعت کے سینئر رہنما نے بھارت امریکا ایگریمنٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور امریکا کے درمیان چین کے خلاف معاہدہ اہم معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین ہمارے اچھے برے وقت میں مدد کرتا رہا ہے، امریکا اور بھارت مل کر بھی چین کے ساتھ لڑنا چاہیں تو بھی نہیں لڑ سکتے۔