قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے مابین نوک جھونک بدھ کو بھی جاری رہی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق نے کہا کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے معاملے پراجلاس ميں عمران خان نہيں آئے جبکہ شاہ محمود قريشی کے ماتھے پر پسینہ تھا اور پائؤں کانپ رہے تھے۔
ایاز صادق نے کہا کہ اپوزیشن کو بتایا گیا کہ ابھی نندن کو جانے دیں ورنہ بھارت رات نو بجے حملہ کردے گا۔
وفاقی وزیرعلی محمد خان نے جواب دیاکہ ن لیگ پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف والے بھی اجلاس میں شریک تھے۔ ابھی نندن کی واپسی کے فیصلے پر کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں یقین دلایا گیا تھا کہ پائلٹ کو چھوڑ دیں گے تو بھارت کی طرف سے اچھا رسپانس آئے گا، مگر اُلٹا سقوط کشمیر ہوگیا۔
بعد ازاں نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایاز صادق نے سیاق وسباق سے ہٹ کربات کی اور حقائق توڑ مروڑ کر پیش کیے۔ ابھی نندن کی رہائی کا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں تھا۔ ہم بھارت سے تنائؤ کم کرنا چاہتے تھے جو کم ہوا۔ اپوزیشن سیاسی مقاصد کے لیےعوام کو گمراہ کر رہی ہے۔