انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کو بری کر دیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وزیراعظم کی مقدمہ سے بریت کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد تین روز قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج راجا جواد عباس حسن نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو بری جبکہ دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ صدر مملکت کو استثنیٰ حاصل ہے اس لیے ان کی حد تک تو کیس نہیں چلایا جائے گا لیکن مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان پر 12 نومبر کو فرد جرم عائد کی جائے گا
عدالت نے مقدمے میں نامزد ملزمان جن میں وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، شفقت محمود، اسد عمر اورعلیم خان سمیت دیگر شامل ہیں کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے بریت کی درخواست پر تحریری دلائل جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں پھنسایا گیا، ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، نہ ہی کسی گواہ نے ان کے خلاف بیان دیا۔ان کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ ایک سیاسی مقدمہ ہے جس میں سزا کا کوئی امکان نہیں اس لئے وزیراعظم عمران خان کو بری کیا جائے۔
پراسیکیوٹر نے عمران خان کے وزیراعظم بننے سے قبل درخواست کی مخالفت کی تھی جبکہ وزیراعظم بننے کے بعد حمایت کردی اور کہا کہ اگر عمران خان کو بری کردیا جائے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں۔
صدر مملکت عارف علوی، وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمر، شفقت محمود، صوبائی وزیر علیم خان اور جہانگیر ترین بھی پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں ملزم نامزد ہیں۔