مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے بتایا ہے کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی نے رحم کی درخواست پر دستخط کر دیئے ہیں، انہیں ای میل اور ٹیلی فون تک رسائی حاصل ہے۔
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ڈاکٹر بابراعوان نے بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے رحم کی درخواست پر دستخط کر دیے ہیں اب جیل حکام کی جانب سے درخواست امریکاکے صدر کو بھیجی جا رہی ہے، اس رحم کی درخواست کے ذریعے راستے کھلے ہیں۔
بابراعوان نے بتایا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو ای میل رسائی حاصل ہے، وہ اس کے ذریعے اپنے خاندان اورکونسل سے رابطے میں رہیں اورکئی مرتبہ ایمبسی ٹیلی فون پر بات کی، تاہم خاندان سے ٹیلی فون پر بات کرنے کا مجھے علم نہیں، میں ہوسٹن کے سفارت خانے کے ذمے لگا سکتا ہوں کہ وہ ان کے گھر والوں سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا رابطہ کرا دیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو حوالے کرنے والوں کے خلاف بالکل کارروئی ہو سکتی ہے، عافیہ صدیقی اور ایمل کانسی سب کو حوالے کرنے والے کو آپ عدالت لے جا سکتے ہیں۔وزرات خارجہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے فیڈرل میڈیکل سینٹر کارسویل carswell میں جیل حکام کی جانب سے کونسلر ملاقاتیں معطل کر دی گئی ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے بھی ہمارے کونسل جنرل کی ملاقاتیں رک گئی ہیں ، کونسل جنرل جیل حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ ڈاکٹر عافیہ کی صحت کی معلومات حاصل کی جا سکے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے 24 ستمبر کو کونسل جنرل ہوسٹن کی ملاقات کا اہتمام کیا گیا تھا .
ملاقات کے دوران بتایا کہ ان کا کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آیا ہے، وہ ملاقات کے دوران بات چیت میں چوکنا تھیں۔عافیہ صدیقی نے بتایا کہ ماہر نفسیات نے ان کا حال میں ہی معائنہ کیا تھا اوراس نے ذہنی حوالے سے صحت مند قرار دیا ہے۔