لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے بکتر بند گاڑی میں عدالت آنے سے انکار کردیا جس پر احتساب عدالت کے جج نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں جوڈیشل افسر نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز کا وارنٹ عدالت میں پیش کردیا لیکن انہوں نے بکتر بند گاڑی میں آنے سے انکار کردیا ہے، انہیں لانے کے لیے بکتر بند گاڑی جیل میں کھڑی ہے مگر وہ باہر نہیں آرہے۔
عدالت نے حمزہ شہباز کے ذاتی حیثیت میں پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور نوٹس لیتے ہوئے جیل حکام سے تحریری جواب طلب کرلیا۔
ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز کو جیل اتھارٹی نے 8 بجے کر 25 منٹ پرجوڈیشل حکام کے حوالے کیا، ملزم نے بکتر بند گاڑی دیکھ کرعدالت میں آنے سے انکار کیا۔
جیل سپرنٹنڈنٹ کےجواب پر فاضل جج امجد نذیر نے ریمارکس دیے کہ یہ اب ملزمان کی مرضی ہوگئی کہ وہ عدالت پیش ہوں یا نہ ہوں، ملزم کی پسند ہوگی کہ وہ کونسی گاڑی میں جائے گا، سیکڑوں ملزمان عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں کیا وہ بھی پسند کی گاڑی کی ڈیمانڈ کرتے ہیں، جیل حکام کہاں ہیں ان کی ذمہ داری نہیں بنتی، یہ ریاست کی ناکامی ہےکہ وہ ملزم کے سامنے بے بس ہے۔
عدالت نے جیل حکام کے تحریری جواب پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور کیس کی مزید سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی جب کہ عدالت نے حمزہ شہباز کے وارنٹ پرآئندہ تاریخ دینے کا حکم دیا ہے۔