اقوام متحدہ کے انتہاء پسندی کے خلاف ادارے نے پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے پیدا ہونے والی کشیدگی پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاہب اور مذہبی علامات کی تذلیل سے نفرت اور انتہا پسندی پھیل رہی ہے۔
عالمی ادارے کے اس پلیٹ فارم کا نام اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تہذیبوں کا اتحاد ہے جس کے سربراہ میگوئل موراٹینوس کا کہنا ہے کہ مختلف مذاہب کے پیرو کاروں اور مختلف سیاسی نظریات کے حامل گروپوں کے مابین باہمی احترام‘ ناگزیر ہے۔
اپنے بیان میں موراٹینوس نے کہا کہ گستاخانہ خاکے حملے کے مترادف ہیں۔ مذاہب اور مذہبی علامات کی تضحیک سے کشیدگی، عدم برداشت، نفرت، تشدد، انتہا پسندی اور معاشرتی تقسیم مزید بڑھے گی۔
موراٹینوس نے کہا کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے پرتشدد واقعات کو مزید ہوا ملی ہے اور اس تشدد کا نشانہ ایسے معصوم اور عام شہری بن رہے ہیں ،جن کا قصور ان کا مذہب، عقیدہ یا ان کی نسلی پہچان ہے۔