وزیرِ اعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کوعبوری صوبائی حیثیت دینےکا اعلان کردیا۔
گلگلت بلتستان کے قومی دن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ عوام مشکل میں ہیں اور مشکلوں کا سامنا کررہے ہیں، غریب افراد کو اوپر لانا حکومت کی پالیسی ہے، گلگت بلتستان کو صوبائی درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کو مدنظر رکھ کر کیا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں مسلمانوں اورپاکستان سے سب سے زیادہ نفرت کرنے والی حکومت آئی ہے، بی جے پی کی حکومت نے کشمیر میں جو ظلم کیا، وہ آج سے پہلے کسی بھارتی حکومت نے نہیں کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری منصوبہ بندی سے پاکستان کیخلاف دہشت گردی کی جا رہی ہے، ان دہشت گردوں کے سامنے ہماری سیکیورٹی فورسز کھڑی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کی وجہ سے پاکستان محفوظ ہے، آج ہمارا وہ حال نہیں ہے کہ جو کئی مسلمان ملکوں کا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے معیشت اور الیکشن پر بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی، میں نے کہا دھاندلی ہوئی ہے تو الیکشن کھول دو تو یہ بھاگ گئے، قانون کی بالادستی میں پاکستان کافائدہ ہے لیکن ان کا فائدہ پاکستان کےمفاد میں نہیں.
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی ہمیں میر جعفر ، میر صادق اور میر ایاز صادق جیسے لوگوں کا سامناہے، یہ چاہتے ہیں کہ میں ان کومعاف کردوں لیکن کبھی ڈاکوؤں کو معاف نہیں کریں گے،ان کے حق میں عدالتی فیصلہ آتا ہے تو ٹھیک ہوتا ہے لیکن فیصلہ ان کے خلاف آتا ہے تو عدلیہ کو ہدف بناتے ہیں، یہ عدلیہ میں کوشش کررہے ہیں ایک جج کو اوپرچڑھا دیں۔
انہوں نے کہا کہ خود کو جمہوری کہنے والے پاکستانی فوج اور عدلیہ کے خلاف بیانات دے رہے ہیں،پہلے ہی کہہ دیاتھا کہ تیس سال سے اس ملک کو لوٹنے والے ایک ہوجائیں گے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ کرپشن سے لوٹا جانے والا پیسہ معاف کردیا جائے، یاد رکھیں عمران خان این آراو نہیں دے گا،آئندہ آنے والے دنوں میں آپ دیکھیں گے کہ کس کی ٹانگیں کانپتی ہیں اور کس کے ماتھے پر پسینہ آئے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 73 سال پہلے یہاں کے اسکاؤٹس نے گلگت بلتستان کو آزاد کرایا، وہ گلگت بلتستان کی عوام کے ساتھ خوشی منانے آئے ہیں، جب تک وزیر اعظم رہوں گا یہی کوشش ہوگی کہ یکم نومبر کا دن گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ گزاروں، گلگت بلتستان جیسی خوبصورتی دنیا میں کہیں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں 15سال کی عمر میں گلگت آیا تو قراقرم ہائی وے بن رہی تھی، وزیرِ اعظم بننے کا ایک نقصان یہ ہوا کہ میں یہاں ٹریکنگ نہیں کر سکتا۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ گلگت کے پیکیج پر الیکشن کی وجہ سے بات نہیں کر سکتا، ہماری پالیسی ہے کہ غریبوں کو اوپر لایا جائے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کے قومی دن کی تقریب میں شرکت کے دوران یومِ آزادی کی پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔