مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ حکومتی آمدن کم اوراخراجات بڑھ گئے ہیں،نیب کے ادارے کو ختم کریں تاکہ ملک چلے۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ حکومت بتائے سوادوسال میں کونسی کرپشن پکڑی ہے، چینی 300اورگندم کی کرپشن 400 ارب سے اوپر چلی گئی ہے،عوام کی جیب سے پیسہ جارہاہے،کرپشن پر وزیر نکالے جارہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں،وفاقی وزراسارادن لوگوں کی بے عزتی کرنے پرلگے رہتے ہیں ،نیب حکومتی خزانے سے تنخواہ لینے والے ہرشخص کااحتساب کرے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ انتظار ہے کہ سپریم کورٹ آئی جی اغوا کا نوٹس لے،ایاز صادق نے جو کچھ کہاقومی اسمبلی میں کہاہے ،اصل حقیقت عوام کی تکلیف، مہنگائی اور بےروزگاری ہے،یہ جو ہائبرڈ قائم کیاگیاتھااس نے جو ملکی تباہی کی اس کا ذمے دار کون ہے،آپ نے وہ لوگ لگائے ہیں جو جواب بھی نہیں دے سکتے،پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ کیلیے وفاقی وزیرہرالزام لگانے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ کہاکہ پلوامہ واقعے سے ہماراتعلق نہیں ،کیاپاکستان کایہ موقف ہے جوفوادچوہدری نے اسمبلی میں کہا؟،ملکی ترقی رکنے کے ذمے دار وزیراعظم اور کابینہ کے لوگ ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ جس آدمی کاکردارنہ ہواس کے الزام پرکمنٹ نہیں کرتا،لاہور میں جوپوسٹرز لگائے گئے ،لگانے والوں کا پتہ نہیں ،پتا لگنا چاہیے لاہورمیں لاکھوں کے پوسٹرزکس نے لگائے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ملک میں اس وقت عجیب سے معاملات ہیں،ہائبرڈ ماڈل نے ملک میں جوتباہی کی اس کاذمہ دارکون ہے؟،قومی اسمبلی نے بل منظورکیاہے نیب کااطلاق سی پیک پر نہیں ہوگا،سی پیک چلانےوالوں کواستثنیٰ دیاجارہاہے،لیگی رہنما نے کہاکہ وفاقی وزراپی ڈی ایم سے خائف ہیں،پی ڈی ایم پر غداری کے الزامات لگائے جارہے ہیں ۔