وزیراعظم عمران خان نے چھوٹے اوردرمیانے صنعت کاروں کو خوشخبری سناتے ہوئے اضافی بجلی 50 فیصد کم نرخ پرفراہم کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یکم نومبر گزشتہ اتوار سے چھوٹی صنعت کیلیے اضافی بجلی، یعنی جس کا پچھلی نومبرکو بجلی کا بل آتا ہے اس بل سے جو بھی اضافی بجلی وہ استعمال کریں گے اس کو ہم اگلے جون تک اضافی بجلی پچاس فیصد کم ریٹ پر دیں گے ۔مثلااگر 16 روپے یونٹ خرید رہے تھے تو انہیں اب یہ اضافی بجلی آٹھ روپے فی یونٹ فراہم کی جائے گی ۔ ان کا کہناتھا کہ اس کے بعد ہم دوبارہ نظر ثانی کریں گے لیکن ساری انڈسٹری کو اگلے تین سال کیلیے 25 فیصد کم ریٹ پر اضافی بجلی فراہم دیں گے ۔
عمران خان کا کہناتھا کہ صنعت کیلیے خوشخبری کامطلب قوم کیلیے خوشخبری ہے،صنعتکاروں کیلیے پیکج لے کرآئے ہیں، صنعتوں کودی جانیوالی بجلی بھارت اوربنگلادیش سے 25 فیصد مہنگی ہے،مہنگے معاہدوں کے باعث صنعتکاروں کومہنگی بجلی فراہم کرناپڑتی ہے،یہی وجہ ہے ہماری صنعت ان ممالک کی صنعتوں کامقابلہ نہیں کرپاتی،جتنی برآمدات بڑھیں گی ملک میں پیسہ آئےگا،خوشی ہے کوویڈکے بعدپاکستان برصغیرمیں وہ ملک ہے جوتیزی سے آگے نکلا ۔
صنعتوں کیلیے پیکج سے معاشی ترقی میں تیزی آئے گی۔حماد اظہر
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہاہے کہ ماضی میں حکومتیں مہنگی بجلی کے سودے کرگئیں،وزیراعظم کی ہدایت تھی صنعت کی کاسٹ آف پروڈکشن کو کم کیاجائے،صنعتوں کیلیے24گھنٹے آف پیک آور ہوں گے،صنعتوں کیلیے پیکج سے معاشی ترقی میں تیزی آئے گی،صنعت کاری میں سب سے زیادہ بجلی کی کھپت ہوتی ہے،انہوں نے کہاکہ پوری دنیا کساد بازار سے گزررہی ہے،ہماری صنعتوں میں اس وقت تیزی ہے۔
کورونا وبا آہستہ آہستہ پھر بڑھ رہی ہے،اسد عمر
فاقی وزیر منصوبہ و ترقی اسد عمر نے کہاکہ حکمت عملی سے وبامیں کمی آئی اورمعیشت دوبارہ چلناشروع ہوئی،چاہتے ہیں معیشت کا پہیہ24گھنٹے چلتا رہے،ہر وہ فیصلہ کرنا ہے جس سے معیشت کی رفتار تیز کی جا سکے ،پاور سیکٹر میں مربوط اصلاحات کا پیکیج بنایاگیا ہے، پاکستان میں دنیا کی نسبت معیشت جلدی چلنا شروع ہوئی ،کورونا وبا آہستہ آہستہ پھر بڑھ رہی ہے،ہمیں عوام کے روزگار کا خیال رکھنا ہے، ہمیں وباکوپھیلنے سے روکناہے اورعوام کے روزگارکوبھی چلاناہے۔
سابق حکومتوں نے زمین دوز بم رکھے ہوئے تھے۔عمرایوب
وفاقی وزیر توانائی عمرایوب نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ سابق حکومتوں نے زمین دوز بم بوئے تھے،ہم مشکلات سے نکل رہے ہیں،راستہ ابھی بھی کٹھن ہے لیکن ہم بہتری کی طرف جا رہے ہیں،جس وقت حکومت آئی 70 فیصد بجلی امپورٹڈ فیول پر بن رہی تھی ،پن بجلی،شمسی توانائی کوسابقہ حکومتوں نے مفادات کیلیے ترک کیا،2 سال میں صحیح فیصلے کیے گئے ،25فیصد بجلی متبادل ذرائع سے بنائی گئی۔