کراچی نے دنیا کی بدترین ٹرانسپورٹ رکھنے والے شہر کا بین الاقوامی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
عالمی جریدے بلوم برگ نے کراچی کو بدترین پبلک ٹرانسپورٹ رکھنے والا شہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو نصف ریونیو کماکر دینے والا شہر کراچی سیاسی طور پر یتیم ہوچکا ہے جبکہ کراچی کی 42 فیصد آبادی کو عشروں پرانی بسوں پر ہی انحصار کرنا پڑتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی والے کھٹارہ بسوں کی چھتوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں، سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں، 15سال سے کراچی سرکلر ریلوے کا نظام بحال نہیں ہوپارہا۔
رپورٹ کے مطابق کراچی ایسا شہر ہے جس کے مسائل حل کرنے کا کوئی ذمہ دار ہی نہیں ہے۔
دوسری جانب سندھ حکومت نے 10 سال بعد کراچی میں 10بسیں چلائیں، وہ بھی بند ہوگئیں۔
پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نےاپریل 2018 میں 10بسیں چلائیں جو ایک سال بعد بند ہوگئیں۔
پیپلز بس سروس کے آغاز پر سندھ حکومت نے بسوں کی تعداد 30 تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ سال میں پیپلزبس سروس کے تحت چلائی جانے والی تمام بسیں سڑکوں سے غائب ہوگئیں۔
خیال رہے کہ شہر میں گرین بس سروس منصوبہ بھی تاحال زیر التوا ہے جبکہ اورنج لائن بس منصوبے میں بھی تاخیر ہے۔