وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف فوج کو آرمی چیف کیخلاف بغاوت پراکسا رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے سوات میں صحت سہولت کارڈ کا افتتاح کرنے کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اداکاری کرکے لندن جاکر بیٹھ گیا، ہمیں اس پر ترس آگیا، عورتیں اس کی شکل دیکھ کر رونے لگتی ہیں، عدالتوں کو بھی ترس آگیا کہ عمران خان اسے باہر جانے دو، میں نے عدالتوں سے کہا کہ کم از کم 7 ارب تو رکھ لو کیونکہ یہ پیسے کا پجاری ہے، لیکن وہ چلا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف نے پہلے این آراو کی بڑی کوشش کی، وہ اور بیٹی دونوں چپ رہے، لیکن وہ جانتا ہے کہ عمران خان این آراو نہیں دینے والا، جب اسے یہ بات سمجھ آگئی تو اس نے باہر سے گیم شروع کردیا، پاک فوج اورعدلیہ پر حملے شروع کردیے، فوج سے کہہ رہا کہ اپنے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف کو بدلو، یعنی فوج کو کہہ رہا ہے کہ بغاوت کردو، اپنا پیسہ بچانے کےلیے لندن میں بیٹھ کر فوج کو آرمی چیف کیخلاف بغاوت کا کہہ رہا ہے، اس سے بڑا ملک دشمن کون ہوسکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مدینے کی ریاست 2 اصولوں پر مبنی تھی ایک فلاحِ انسانیت کا نظام اور دوسرا قانون کی بالادستی، ملک میں ڈرامہ ہورہا ہے اور سارے بڑے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں، آپ کے گھر میں کوئی ڈاکہ مار کر ساری چیزیں لوٹ لے تو گھر بچانے، کھانے پینے، علاج اور تعلیم کے لیے قرضے لینے پڑتے ہیں، جب مقروض گھر والا ڈاکوؤں کو پکڑ کر پیسہ واپس مانگتا ہے تو ڈاکو کہتے ہیں کہ ہم قانون سے بالاتر ہیں، پیسہ واپس نہیں کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک کے سارے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں یہ 30 سال سے ملک کو لوٹتے رہے ہیں لیکن ان کو این آراو نہیں ملنا ہے۔ انہیں پتا ہے عمران خان این آر او نہیں دے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نوا شریف گیدڑوں کی طرح باہر بیٹھ کر بول رہا ہے ، بیٹے بھی باہر بھاگے ہوئے ہيں ، یہ قوم کے لیے فیصلہ کن وقت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جس دن میں نے کرسی بچانے کے لیے ڈاکوؤں کو این آر او دیا وہ ملک سے سب سے بڑی غداری ہوگی ، پرویز مشرف نے شریف اور زرداری کو این آر او دے کر پاکستان پہ سب سے بڑا ظلم کیا ، این آر او کے بعد دونوں نے دس سال میں پاکستان کا قرضہ چار گنا بڑھادیا ۔
عمران خان نے کہا کہ ملک ترقی تب کرے گا جب قانون کی بالادستی ہوگی ،قانون کی بالادستی اور ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی پوری کوشش کررہا ہوں۔