کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ واحد متحد ادارہ ہے، اگر کوئی جج فیصلہ لکھتا ہے تو وہ فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا ہوتا ہے، یہ کہنا کہ چند ججز نے دلیرانہ فیصلہ لکھا اور چند نے ڈر کر لکھا یہ غلط ہے، یہ بات توہین عدالت کے مترادف ہے۔
یہ بات انہوں ںے سندھ ہائی کورٹ میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ عشائیہ کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب میں کہی۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ اور پیونی جج جسٹس عرفان سعادات خان سمیت دیگر ججز اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کوئی بھی فیصلہ صرف سپریم کورٹ آف پاکستان کا ہی ہوتا ہے، یہ کہنا غلط ہے کہ چند ججز بہت بہادر ہیں اور باقی میں ہمت نہیں، اس بات سے عدالت کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ یہ بات توہین عدالت کے مترادف ہے، عدالت میں تفریق پیدا نہ کی جائے اور عوام کے سامنے ایسی باتیں نہ کی جائیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کی پارکنگ کے لیے حکومت سے بات کی ہے، علاوہ ازیں چیف سیکریٹری کو بھی کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے ساتھ ہی زمین دی جائے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس کے علاوہ عدلیہ کے لیے زمین حاصل کرنے کی بات کررہے ہیں۔ تقریب سے سیکرٹری جنرل سندھ ہائیکورٹ بار حسیب جمالی ایڈووکیٹ اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ضیاء مخدوم نے بھی خطاب کیا۔