منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر رہا ماڈل گرل ایان علی نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں واقع ان کے فلیٹ پر جعلی دستاویزات کے ذریعے قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے پوش علاقے میں واقع ان کے فلیٹ پر ان کی غیر موجودگی میں قبضے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جعلسازوں نے فلیٹ کی فروخت کے جعلی کاغذات تیار کیے اور ان پر میرے جعلی دستخط بھی کیے گئے۔ انہوں نے میرے نام کا ایک جھوٹا چیک بھی تیار کیا جو متحدہ عرب امارات میں جعلی قرار دیا گیا ہے۔
ایان علی نے بتایا کہ جعلسازوں نے فروخت کے معاہدے پر ان کا شناختی کارڈ نمبر بھی غلط لکھا ہوا ہے۔ انہوں نے جعلسازوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔
دریں اثنا اسلام آباد ہائیکورٹ سے ماڈل گرل ایان علی کو بڑا ریلیف مل گیاہے ، عدالت اعلیٰ نے کرنسی سمگلنگ کیس میں ایان علی کے خلاف انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت انکوائری کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں کسٹم حکام کی مقدے میں منی لانڈرنگ کی دفعات شامل کرنے کی استدعا سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس دوران جسٹس غلام اعظم قمبرانی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کسٹم حکام کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کسٹم کی خصوصی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا ہے ، کسٹم کی خصوصی عدالت کے 31 مارچ 2016 کے فیصلے کے خلاف اپیل زیر التواءتھی ۔ ماڈل ایان علی پر پانچ لاکھ ڈالر رقم کی سمگلنگ کا الزام تھا