موسم سرما شروع ہوتے ہی انڈوں کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے۔ کراچی میں انڈوں قیمت170 روپے فی درجن تک پہنچ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق دیسی انڈے کراچی میں250 روپے فی درجن کے حساب سے فروخت ہو رہے ہیں۔
جنرل سیکریٹری سندھ ایگ ڈیلرز ایسوسی ایشن منصور احمد نے بتایا کہ انڈا غریب آدمی کی غذا تھی اور اس سے بہت کم قیمت میں کھانا تیار ہوتا تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بھاری ٹیکسز بالخصوص کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکسز میں اضافے سے انڈے کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
منصور احمد نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تمام ٹیکسز کا اثر انڈوں کی قیمت پر بھی پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں انڈے کے40 فیصد پروڈیوسرز نے اپنی پیداوار بند کردی ہے۔جنرل سیکریٹری سندھ ایگ ڈیلرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں انڈے کی پیداوار بہت کم رہ گئی ہے اور سردیوں کی وجہ سے طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈے کی قیمت میں اضافہ پیداواری لاگت میں اضافے کے سبب ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان میں انڈوں کے ہر دوسرے، تیسرے پروڈکشن ہاس پر تالے لگ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈوں کی قیمت کم کرنے کیلئے پیداوار میں اضافہ کرنا ہوگا جس کیلئے پیداواری لاگت کا کم ہونا ضروری ہے۔واضح رہے کہ کراچی میں ایک ہفتے کے دوران انڈے کی قیمت میں50 روپے اضافہ ہوا ہے۔
انڈے کی قیمتوں میں اچانک اضافے سے متعلق پولٹری ایسوسی ایشن کے صدر مشتاق اعوان کا کہنا ہے کہ فیڈ مہنگی ہونے اور کورونا کے سبب بریڈنگ صحیح نہ ہونے سے انڈے مہنگے ہوئے ہیں