پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ‘کراچی واقعے’ پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حکم پر ہونے والی انکوائری اور کارروائی کاخیرمقدم کیا ہے۔
گلگت بلتستان کے ضلع استور میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول کاکہنا تھاکہ ‘کراچی واقعے’ پر آرمی چیف سے انکوائری کامطالبہ کیا تھا،خوشخبری ملی ہےکہ انکوائری مکمل کرکے ایکشن بھی لیا گیا ہے۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھاکہ ہمیں اس عمل کا خیر مقدم کرنا چاہیے، ایسے عمل سے اداروں کے وقار میں اضافہ ہوتا ہے،جمہوری طریقہ یہی ہےکہ جو غلطی ہو اس کا اعتراف کیا جائے اور غلط کے خلاف ایکشن لیا جائے،ہمیں مل کر اور جمہوری طریقے سے آگے بڑھنا ہے۔
خیال رہےکہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج نے مسلم لیگ ن کے رہنماکیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے واقعے پر انسپکٹر جنرل(آئی جی) سندھ کے تحفظات کے معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے سندھ رینجرز اور انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے متعلقہ افسران کو ذمہ داریوں سے ہٹادیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہاگیا ہےکہ متعلقہ افسران نے شدید عوامی ردِ عمل اور تیزی سے بدلتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر سندھ پولیس کے طرزِ عمل کو اپنی دانست میں ناکافی اور سُست روی کا شکار پایا اور اپنی حیثیت میں جذباتی رد عمل کا مظاہرہ کیا، متعلقہ افسران کو ایسی صورتحال سے گریز کرنا چاہیےتھا جس سے ریاست کے دو اداروں میں غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔
واضح رہےکہ مزار قائد پر نعرے بازی کے سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کو 19 اکتوبر کو کراچی کے نجی ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی گرفتاری کے لیے آئی جی سندھ پر دباؤ ڈالے جانے کی خبریں موصول ہوئی تھیں۔
واقعے کے بعد آئی جی سندھ سمیت صوبے کے تمام اعلیٰ افسران نے احتجاجاً چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کیا تھا جب کہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی اس حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور آرمی چیف سے نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی واقعے پر بلاول بھٹو زرداری کو ٹیلی فون کیا تھا اور تحقیقات کی یقین دہانی کرائی تھی۔