مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انکوائری رپورٹ نہیں آئی بلکہ ایک خلاصہ آیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ کچھ افسران نے جذبات میں آکر آئی جی کواغوا کرلیا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جذبات میں آئی جی کو اغوا کیا جا سکتا ہے تو عوامی تکلیف دورکرنے کو جذبات میں اختیارات سے تجاوز بھی کہا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی جی کے اغوا کے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں، آئی جی اغوا کی رپورٹ کو پبلک ہونا چاہیے، ورنہ ابہام رہے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ نیب کورٹ میں سماعت براہ راست دکھانے کی درخواست کی ہے،براہ راست سماعت کا خرچ ہم اٹھانے کو تیار ہیں ۔
قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی رہنما خواجہ آصف کا رپورٹ کے حوالے سے کہنا ہے کہ رپورٹ نتیجہ خیز ہوتی تو یہ مثبت قدم ہوتا، افسران کے خلاف انکوائری پبلک کی جائے تو نواز شریف کے عدم اطمینان کا ازالہ ہو جائے گا۔