وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے انسداد غربت ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ وسیلہ تعلیم کے نئے پروگرام کا آغاز ہو چکا ہے، پروگرام کے تحت لڑکیوں کو 2 ہزاراورلڑکوں کو 15 سو روپے ملیں گے۔ یہ پیسے بچوں کو اسکول بھیجنے کے لیے استعمال ہوں گے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ثانیہ نشترنے کہا کہ پسماندہ افراد کی ترقی کے لیے احساس پروگرام کے تحت منصوبے شروع کیے، احساس پروگرام میں ڈیجیٹل طریقہ کاراپنایا ہوا ہے۔ ہر پروگرام میں ہم نادرا سے رابطہ کرتے ہیں، پروگرام میں حقدار خاتون کا شناختی کارڈ دینے سے تمام تفصیل سامنے آجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وسیلہ تعلیم کے نئے پروگرام کا آغاز ہو چکا ہے، پروگرام این جی او کے تحت چل رہا تھا جس میں کارکردگی کا مسئلہ تھا۔ پروگرام سے بدعنوانی اورکرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے ہیں، اب اس بارے میں ہم این جی اوز پرانحصار نہیں کریں گے۔ وسیلہ تعلیم کو پورے ملک میں پھیلا رہے ہیں، گزشتہ چند سالوں میں وسیلہ تعلیم کی ٹیم نے بہت محنت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ پروگرام مکمل طورپر ڈیجیٹل ہے، وسیلہ تعلیم پروگرام کے تحت وظیفے کی رقم کو بڑھایا گیا ہے۔ثانیہ نشتر نے کہا کہ تمام پروگرامز میں شفافیت کو یقینی بنا رہے ہیں، لڑکیوں کو پروگرام کے تحت 2 ہزاراورلڑکوں کو 15 سو روپے ملیں گے۔ یہ پیسے بچوں کو اسکول بھیجنے کے لیے استعمال ہوں گے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ جمعہ کو(آج)بلوچستان میں وزیر اعظم کو اس پروگرام پر بریفنگ دیں گے، بلوچستان کے تمام اضلاع اس پروگرام میں شامل ہیں، پروگرام سے 4 سے 12 سال کے بچے مستفید ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وسیلہ تعلیم کو احساس پروگرام کے دائرہ کار میں شامل کیا گیا ہے،احساس کفالت پروگرام کا دائرہ کار بھی بڑھایا جا رہا ہے۔