اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت اب بہتر راستے پر گامزن ہے. مستقبل میں گندم اور چینی کا مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہ سمندر پار پاکستانی ملک کا سب سے بڑا سرمایہ ہیں۔ سمندر پار پاکستانی وطن سے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ملک پیسہ لانے کیلئے موقع دے رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کئی ملکوں کے اندر بڑھتا ہوا اسلامو فوبیا تشویشناک ہے۔ بارشوں کی وجہ سے گندم کی پیدوار میں کمی آئی ہے۔ چینی کی قیمتوں سے متعلق اقدامات کر رہے ہیں۔ معاشی اعشاریے مثبت ہیں، صرف مہنگائی کا مسئلہ رہ گیا ہے۔ یقین دلاتا ہوں اب آٹے اور چینی کا بحران نہیں آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گندم کی 2 فصلیں تباہ ہوئیں۔ فوڈ سیکیورٹی کے مسائل کورونا کی وجہ سے ہوئے۔ مستقبل میں گندم اور چینی کا مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 17 سال بعد کرنٹ اکاوَنٹ سرپلس میں چلا گیا ہے۔ بہت محنت سے ہم نے برآمدات بڑھانے کی کوشش کی۔ ملکی معیشت بہتر انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔ فخر ہے 17 سال کے بعد ہمارا کرنٹ اکاوَنٹس سرپلس پر گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار سنبھالا تو 20 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ تھا۔ کورونا کےد وران پوری دنیا کی معیشت متاثر ہوئی۔ گزشتہ حکومتوں کا بوجھ نہ ہوتا تو ہمیں مزید قرضے نہ لینے پڑتے۔ 4 ماہ سے پاکستان کے قرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو قائل کریں اپنا پیسا پاکستان لائیں۔ اسکیم سے اوورسیز پاکستانی رقم بھی لاسکیں گے اور ریٹرن بھی اچھا ملے گا۔
عمران خان نے کہا کہ فیصل آباد میں ساری ٹیکسٹائل انڈسٹری چل پڑی ہے۔ فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں لیبر کی کمی ہوگئی ہے۔ ہم اپنے خرچوں سے آمدنی اوپر لے آئے ہیں، جو اچھی بات ہے۔ اللہ کا شکر ہے پاکستان اب درست راستے پر چل پڑا ہے۔