سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بھی وفاقی محتسب ریجنل سیکریٹریٹ کی کارکردگی بہتر نہ بناسکے۔
ذرائع کے مطابق سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ جو وفاقی محتسب ریجنل سیکریٹریٹ کے سربراہ کے طور پر کام کررہے ہیں دو ماہ گزرجانے کے باوجود بھی ادارے کی کارکردگی بہتر نہ بناسکے۔
ذرائع کے مطابق سائلین کو صبح 10 بجے طلب کیا جاتا ہے، سارا دن بٹھا کر کہا جاتا ہے کہ متعلقہ ادارے کا نمائندہ آج نہیں آیا، اگلی تاریخ دے دی جاتی ہے۔
ذرائع کے مطابق احساس پروگرام (بی آئی ایس پی) کے خلاف شکایت کرنے والے شہریوں نے شکوہ کیا ہے کہ وزیراعظم کے احساس پروگرام کے ذمے داران کو غریب عوام ذرا بھی احساس نہیں ہے، عوام سارا سارا دن وفاقی محتسب سیکریٹریٹ میں بیٹھے رہتے ہیں اور آخر میں پتہ چلتا ہے کہ احساس پروگرام کا کوئی نمائندہ نہیں آیا اور اگلی تاریخ دے دی جاتی ہے۔
سائلین نے بتایا کہ ریجنل سیکریٹریٹ کے بعض ایڈوائزر سرکاری اداروں کی بھرپور سپورٹ کرتے ہیں اور وہی جواب شکایت کنندہ کو دے دیا جاتا ہے جو احساس پروگرام کا نمائندہ آکر جمع کراتا ہے۔
سائلین نے شکوہ کیا کہ بعض سفارشی افراد کی داد رسی کی جاتی ہے، بعض ایڈوائزر صرف سفارشیوں کے کام کرتے ہیں۔
سائلین نے وفاقی محتسب اور انچارج ریجنل سیکریٹریٹ وفاقی محتسب سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے استدعا کی ہے کہ وہ ادارے کی بہتری کے لیے موثر اقدامات کریں اور اپنے ماتحت ایڈوائزرز کو ہدایت جاری کریں کہ وہ غریب عوام کو رسوا نہ کریں۔
سائلین نے وفاقی محتسب سے یہ اپیل بھی ہے کہ وہ ادارے کے خلاف شکایت پر بھی ایکشن لیں یا پھر ویب سائٹ پر موجود یہ آپشن ختم کردیں۔