مریم نوازکے حکومت کو گھر بھیجنے اور فوج سے بات چیت کے بیان کے بعد وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جیب کترے مجھ پردباؤ ڈال رہے ہیں کہ این آراو نہ دیا تو حکومت گرادیں گے، چاہے اقتدار چلا جائے انہیں این آراو نہیں دوں گا۔
ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) بل میں بلیک میل کیا اور دوسری طرف یہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ کون این آراو مانگ رہا ہے، چاہے میری حکومت بھی چلی جائے، پیسے واپس ملنے تک انہیں نہیں چھوڑیں گے، ان سب کو خطرہ ہےکہ یہ لوگ جیلوں میں جائیں گے، انہوں نے اربوں روپے کی زمینوں پر قبضے کیے ہوئے ہیں، ان کی سیاست کا مقصد پیسہ بچانا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ختم کردو تاکہ ان کےکیس ختم ہوجائیں، ملک میں اقتدار میں آؤاور پیسہ بناؤ کا سسٹم بن گیا تھا،یہ چاہتے ہیں کہ پیسہ بنائیں اور کوئی پکڑے بھی نہیں، سارے کیس ان دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے کے خلاف بنائے ہیں ہم نے نہیں،آصف زرداری کو نواز شریف نے جیل میں ڈالا، ہمارے دور میں صرف شہباز شریف پرکیس بنا۔
وزیراعظم کاکہنا تھا کہ اپنی انا ختم کرکے ملک کےلیے قرضے مانگے ہیں، کورونا کے دوران وزیراعظم ہاؤ س کے خرچے 30 فیصدکم کیے گئے ہیں۔
یادرہے کہ مریم نواز کا غیرملکی میڈیا کو انٹرویو میں کہنا تھاکہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کیلیے شرط یہی ہے کہ حکومت کو گھر بھیجا جائے، بات اب عوام کے سامنے ہو گی، چھپ چھپا کرنہیں، اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ہمارے قریبی ساتھیوں سے رابطے کیے گئے ہیں، اسٹیبلشمنٹ نے میرے ارد گرد موجود بہت سے لوگوں سے رابطے کیے ہیں، میرے ساتھ براہ راست کسی نے رابطہ نہیں کیا۔