اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پیر کو نیشنل کنٹرول اینڈ کمانڈ سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد لاک ڈاوَن اور تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے ہوں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن پر پیر کو این سی او سی کے فوری بعد ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد ہوگا جس میں وزارت صحت اور تعلیم کے اعلی حکام شریک ہوں گے۔ مشاورت کے بعد تعلیمی اداروں اور لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلے کریں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ہیلتھ کیئر سسٹم پہلے سے زیادہ بہتر ہو گیا ہے کوڈ ہیلتھ الاؤنس سے متعلق ڈاکٹروں کے تحفظات دور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ رسک الاؤنس کے حوالے سے ڈاکٹرز کے تحفظات جائز ہیں، کورونا وارڈ میں کام کرنے والے تمام ڈاکٹرز کو رسک الاؤنس دیاجائے گا، اگر غلطی سے کسی ایسے شخص کو الاؤنس چلا گیا جو اسکا اہل نہیں تھا تو وہ واپس لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
آج پاکستان میں کورونا کے باعث مزید 37 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں اور مرنے والوں کی مجموعی تعداد 7 ہزار 92 ہوگئی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں کورونا کے 2 ہزار 304 نئے کیسزرپورٹ ہوئے اور متاثرین کی کل تعداد 3 لاکھ 52 ہزار296 تک پہنچ گئی ہے۔
پاکستان میں کورونا کے 3 لاکھ 21ہزار 563 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں اور23 ہزار641 زیرعلاج ہیں۔
واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے پاکستان میں کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے۔
شہری گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک لازمی پہنیں۔ حکومتی اور نجی سیکٹرز کے دفاتر میں کام کرنے والوں کے لیے ماسک پہننا لازم ہوگا۔
صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ بازاروں، شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس میں ایس او پیز اور ماسک کو لازم قرار دیں۔