رپورٹ عمران خان
کراچی میں ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی ایف آئی اے کے جعلی ایڈیشنل ڈائریکٹرکوگرفتارکرلیا جوکہ غیرقانونی سرگرمیوں اورشہریوں سے پیسے بٹورنے میں ملوث ہے۔
ملزم کا اصل نام عرفان ترین معلوم ہوا ہے جس کو اس وقت ٹریس کر کے گرفتار کیا گیا جب وہ ایف آئی اے میں چلنے والے ایک کیس میں مدعی اور نامزد افراد کے درمیان معاملات طے کروارہا تھا جس کے لئے اس نے کیس میں نامزد افراد سے 13لاکھ روپے بطور کمیشن ان کی جان چھڑوانے کے لئے وصول کرنے تھے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کے ڈپٹی ڈائریکٹر احمد ضعیم نے امت کو بتایا کہ کارروائی کے دوران گرفتارملزم کبھی سندھ پولیس کا جعلی اے ایس پی، تو کبھی ایف آئی اے کا جعلی ایڈیشنل ڈائریکٹر بن کر شہریوں کو بیوقوف بنارہا تھا۔
گرفتار ملزم نے ایف آئی اے کی جعلی آئی ڈی اور دفتر بھی بنا رکھا تھا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالغفار نے بتایا کہ گرفتار ملزم عرفان خان شہریوں کو دھمکیاں دینے اور پیسوں کی وصولی کے لئے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے،ملزم شہریوں کو جھانسہ دینے کے لیے خود کو سی ایس ایس پاس افسر ظاہرکرتا تھا جب کہ شہریوں کو ڈرانے کے لیے اپنی اہلیہ کو ایڈیشنل سیشن جج کے طورپرمتعارف کروایا کرتا تھا،ملزم کے قبضے سے ملنے والے موبائل فون، الیکٹرانک ڈیوائس اور یو ایس بی سے کئی متاثرین کا ریکارڈ مل گیا، ملزم کے پاس سے پانچ فائلیں ملی ہیں جن میں کبھی ڈی جی،کبھی ایف آئی اے، کبھی اے ایس پی اور دیگر جعلی اداروں کا افسر بن کر لوگوں کو ڈراتا تھا، ملزم کا زیادہ تر کام ریکوری کا تھا، ملزم کے قبضے سے مختلف بینکوں کے چیک، بینک اسٹیٹمنٹ بھی مل گیا ہے، ملزم عرفان ترین نے جعلی ایف آئی اے کی ای میل آئی ڈی بھی بنا رکھی ہے، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے،ملزم کے موبائل فونز سے ابتدائی طور پر ملنے والے ثبوت اور شواہد کا ریکارڈ جمع کرلیا گیا ہے جبکہ مزید چھان بین کے لئے اس کے موبائل کی فارنسک جانچ پڑتال کی جا رہی ہے جبکہ ملزم سے مزید تفتیش کے لئے عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ بھی لے لیا گیا ہے۔