وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بھارتی اقدامات کے باعث خطے کا امن داوَ پر لگ سکتا ہے، دنیا بھارت کے تخریبی منصوبوں کا نوٹس لے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے دہشت گردوں کی تربیت کیلئے تربیتی کیمپ بنا رکھا ہے،بھارت نے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے سیل بنا رکھا ہے،سی پیک کےخلاف سیل کو 80ارب روپے کی فنڈنگ کی گئی،انہوں نے کہا کہ بھارت نے ٹارگٹ کلنگ اور گلگت بلتستان میں بدامنی کی منصوبہ بندی کی ،تمام شواہد پاکستانی عوام اور دنیا کے سامنے رکھ دیئے ہیں،بھارتی اقدامات 4عالمی کنونشنز کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے موقف کو اجاگر کیا،صدر مملکت نے بھی معاملے کی سنجیدگی پر بیان دیا،یہ معاملہ پاکستان کی بقا اور خوشحالی کا مسئلہ ہے،ہم نے بھارت کے عزائم کو سمجھ کر ناکام بناناہے،بھارتی عزائم ناکام بنانے کیلئے ہمیں متحد ہونا ہے، ایٹمی جنگ خودکشی ہے،بھارت سمیت دنیا پاکستان کی صلاحیتوں کو جانتی ہے،بھارتی اقدامات کے باعث خطے کا امن داوَ پر لگ سکتا ہے، بھارت پاکستان کے خلاف ریاستی دہشت گردی کررہا ہے،ہم تمام شواہد کو یکجا کرکے دنیا کے سامنے لائے،دنیا کو بھارت کے گرینڈ ڈیزائن کا نوٹس لینا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ وزیراعظم کو افغان صدر نے دورہ افغانستان کی دعوت دی ہے،وزیراعظم جلد افغانستان کا دورہ کریں گے، وزیراعظم کے دورہ افغانستان میں مختلف امورپربات چیت ہوگی،پاکستان اور افغانستان کا امن جڑا ہوا ہے، قیام امن کیلئے پاکستان اورافغانستان کو مشترکہ حکمت عملی اپنانی ہوگی۔
وزیر خارجہ کاکہناتھا کہ پی ڈی ایم کے جلسوں سے بالکل نہیں گھبرائے،بھارتی منصوبہ بندی قوم کا مسئلہ ہے ، اپوزیشن بھی ہمارا حصہ ہیں، ہمیں اپوزیشن کے تحفظ کا بھی خیال ہے،بھارتی عزائم اپوزیشن کے علم میں ہونے چاہیئں،جلسے ملتوی کرنا اپوزیشن کی صوابدیدہے،کورونا وائرس کے کیسز پھر سے بڑھنے لگے ہیں،ملتان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے،کورونا ہاٹ سپاٹس میں ملتان اور حیدرآباد سرفہرست ہیں،اپوزیشن کو جلسے ملتوی کرنے سے متعلق غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کا خاتمہ اپوزیشن کی خواہش ہوسکتی ہے،اپوزیشن کی خواہش ہوتی تو حکومت اقتدار میں ہی نہ آتی،اپوزیشن فیصلہ کرے وہ چاہتی کیا ہے؟،پی ڈی ایم قیادت تذبذب کا شکار ہے،کبھی اسٹیبلشمنٹ کےخلاف ہوتے ہیں تو کبھی اداروں کے،کبھی اسٹیبلشمنٹ سے آسانی پیدا کرنے کی توقع کرتے ہیں ،قومی اداروں پر حملہ پاکستان کے مفاد میں نہیں،قومی اداروں سے توقع رکھنا بھی آئین کے منافی ہے۔
ان کاکہناتھا کہپی ڈی ایم میں یکسوئی نہیں ہے،ن لیگ کے کچھ رہنما پارٹی بیانیے سے مطمئن نہیں،گلگت بلتستان کا باشعور ہے،ووٹر جلسے جلسوں میں جاتا ہے لیکن ووٹ اپنی مرضی سے دیتا ہے،گلگت بلتستان میں پر امن انتخابی مہم ہوئی،اپوزیشن جی بی الیکشن میں جیت کے دعوﺅں کے ساتھ دھاندلی کا الزام لگارہی ہے۔