غیر سرکاری اورغیرحتمی نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔فائل فوٹو
غیر سرکاری اورغیرحتمی نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔فائل فوٹو

گلگت بلتستان انتخابات۔بلے نے شیرکو پھینٹی لگا دی

گلگت بلتستان کے تخت پرکس کا راج ہوگا؟ اس کیلیے ووٹوں کی گنتی اورنتائج کا سلسلہ جاری ہے۔ جی بی سات میں پی ٹی آئی کے راجہ زکریا کامیاب، سابق وزیراعلیٰ مہدی شاہ کو شکست ہوگئی۔ جی بی گیارہ کھرمنگ سے تحریک انصاف کے امجد زیدی جیت گئے جبکہ جی بی بائیس سے آۡزاد امیدوار مشتاق حسین کامیاب قرار پائے۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج

ابتدائی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کو9حلقوں میں برتری حاصل ہے جبکہ 5 حلقوں میں پیپلز پارٹی کو برتری حاصل ہے۔3 آزاد امیدوار بھی برتری حاصل کیے ہوئے ہیں لیکن گلگت بلتستان کی سابقہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کو صرف2 نشستوں پربرتری حاصل ہے۔

گلگت کے مختلف مقامات پر ہوائی فائرنگ اورآتش بازی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور متوقع فتح یاب امیدواروں کے کارکن جشن منارہے ہیں۔

جی بی اے1، گلگت 1

جی بی اے 4 نگر-1 میں اب تک 33 پولنگ اسٹیشنز کا غیرحتمی و غیر سرکاری نتیجہ سامنے آیا ہے جس کے مطابق پیپلز پارٹی کے امجد حسین 4581 ووٹ لیکرآگے ہیں۔اسلامی تحریک پاکستان کے محمد ایوب وزیری 4073 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ تحریک انصاف کے ذوالفقارعلی 2197 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پررہے۔

جی بی اے 2، گلگت 2

جی بی اے 2 سے پی ٹی آئی کے فتح اللہ خان 5220 ووٹ لے کرفاتح قرار پائے، پی پی پی کے جمیل احمد نے 3071 اورن لیگ کے حفیظ الرحمن نے 2100 ووٹ حاصل کرپائے۔

جی بی اے 3(امیدوارکا انتقال)الیکشن نہیں ہوا

جی بی اے 4، نگر 1

جی بی اے 4 سےاسلامی تحریک پاکستان (آئی ٹی پی) کے محمد ایوب نے 1943، پی پی پی کے امجد حسین نے 1655 اور پاکستان تحریک انصاف کے ذوالفقار علی نے 738 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی اے 5 نگر-2

آزاد امیدوار جاوید علی منوا نے 2391، آزاد امیدوار ذوالفقار علی مراد نے 1230، ایم ڈبلیو ایم کے رضوان علی نے 162 اور پی پی پی کے مرزا حسین نے 70 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی اے 6 ہنزہ

جی بی اے 6 ہنزہ میں 55 پولنگ اسٹیشنز کا غیر حتمی اور غیرسرکاری نتیجہ سامنے آیا ہے جس کے مطابق تحریک انصاف کے عبید اللہ بیگ 3984 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوارنور محمد 2471 ووٹ لیکر دوسرے نمبر اورآزاد امیدوار کامل جان 1340ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

 جی بی اے 7اسکردو 1

جی بی اے 7اسکردو1کامکمل غیرحتمی غیرسرکاری نتیجہ آ گیا، پی ٹی آئی کےراجہ زکریا مقپون 5ہزار290 ووٹ لےکرکامیاب ہوگئے جبکہ پیپلزپارٹی کےسابق وزیراعلیٰ سیدمہدی شاہ ہارگئے یہ اس الیکشن کا اب تک سب سے بڑا اپ سیٹ ہے۔

جی بی اے8، اسکردو 2

جی بی اے 8 اسکردو 2 کے مکمل غیر سرکاری اورغیر حتمی نتیجے کے مطابق مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے امیدوار محمد کاظم 7534 ووٹ لے جیت گئے جبکہ پیپلز پارٹی کے کے سید محمد علی شاہ 7146 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

 جی بی اے 9، اسکردو3

جی بی 9 اسکردو3 کے 46 پولنگ اسٹیشن کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیج کے مطابق آزاد امیدوار وزیر محمد سلیم 5903 ووٹ لے کرجیت گئے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے فدا محمد ناشاد 4445 لے کر دوسرے نمبر پررہے۔

جی بی اے 10-اسکردو 4

جی بی اے 10-اسکردو 4 سےآزاد امیدوار راجہ ناصر4841 ووٹ کامیاب قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار وزیر حسن 2600 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

جی بی 11، کھرمنگ

پاکستان تحریک انصاف کے سید امجد علی نے 4699 نے میدان مارلیا، مسلم لیگ (ن) کے شبیر حسین 3059، آزاد امیدوار اقبال حسین نے 1225 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی اے 12 شگر

پی ٹی آئی کےراجہ اعظم خان 10ہزار674 ووٹ لےکرکامیاب ہوگئے جبکہ پیپلز پارٹی کے عمران ندیم 8886 ووٹ لے کر دوسرے، مسلم لیگ ن کے محمد طاہر شگری 2261 ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

جی بی ایل 13 استور1

جی بی ایل اے 13 استور1 کےغیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے خالد خورشید 2491ووٹ لے کرآگے جبکہ پیپلز پارٹی کے عبدالحمید خان 1194ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

جی بی اے 14 استور-2

جی بی اے 14 استور-2 میں 45 پولنگ اسٹیشنز کا غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے شمس الحق لون 5364 ووٹ لیکر جیت گئے، پیپلز پارٹی کے مظفرعلی 3215 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر جبکہ ن لیگ کے رانا فاروق 3196 ووٹ لیکرتیسرے نمبر پر رہے۔

جی بی 15، دیامر 1

جی بی 15، دیامر 1 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے بشیر احمد 365 ووٹ لے کر آگے جبکہ آزاد امیدوار محمد دلپذیر 310 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

جی بی 16، دیامر 2

جی بی 16، دیامر2 کے غیر حتمی اورغیر سرکاری نتائج کے مطابق جی بی ایل اے 16 دیامر ٹو کے مکمل پولنگ اسٹیشنزکا غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار انجینئر محمد انور4 ہزار 813 ووٹ لے کر کامیاب قرار ہائے جبکہ آزاد امیدوار عطا اللہ 4 ہزار 314 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

جی بی 17، دیامر 3

جے یوآئی (ف) کے رحمت خالق نے 3227 ووٹ لے کر جیت گئے، پاکستان تحریک انصاف کے حیدر خان نے 2862 اور پی پی پی کے غفار خان نے 44 اور مسلم لیگ (ن) کے صدر عالم نے 41 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی اے 18 دیامیر4

جی بی 18، دیامر 4 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے حاجی گلبر خان 6793 ووٹ لے کرjجیت گئے جبکہ آزاد امیدوار ملک کفایت الرحمان 5986 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

جی بی اے 19 غذر-1

جی بی اے 19 غذر-1 میں اب تک 27 پولنگ اسٹیشنز کا غیرحتمی اور غیر سرکاری نتیجہ سامنے آیا ہے جس کے مطابق پیپلز پارٹی کے سید جلال شاہ 2762 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار نواز خان ناجی 2416 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر اور تحریک انصاف کے ظفر محمد 2292 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہیں۔

جی بی 20، غذر 2

جی بی 20، غذر 2 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے نذیر احمد 3067 ووٹ لے کرآگے جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوارعلی مدد شیر 1282 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر ہیں۔

جی بی اے 21 غذر-3

جی بی اے 21 غذر-3 میں اب تک 21 پولنگ اسٹیشنز کا غیرحتمی اور غیر سرکاری نتیجہ سامنے آیا ہے جس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے غلام محمد 1911 ووٹ لیکر آگے ہیں، تحریک انصاف کے راجا جہانزیب 1750 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے محمد ایوب شاہ 1403 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہیں۔

جی بی اے 22

جی بی 22 سےآزاد امیدوار مشتاق حسین 6051 ووٹ لے کر جیت گئے، پاکستان تحریک انصاف کے محمد ابراہیم ثنائی نے 4945، پی پی پی کے محمد جعفر نے 2615 اور مسلم لیگ (ن) کے رضا الحق نے 614 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی اے23

پاکستان تحریک انصاف کی آمنہ بی بی نے 348، پی پی پی کے غلام علی حیدری نے 120 جبکہ آزاد امیدواروں امان اللہ نے 232 اور عبدالحمید 135 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی اے 22، گھانچے 1

جی بی 22 گانچھےمیں آزادامیدوار مشتاق حسین 6 ہزار51 ووٹ لے کرکامیاب ہوئے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار 4 ہزار 945 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، پی پی پی کے محمد جعفرنے 2615 اور مسلم لیگ (ن) کے رضا الحق نے 614 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی اے24 گانچھے3

جی بی اے 24 گانچھے3 میں میں پیپلزپارٹی کےمحمداسماعیل 6 ہزار 206 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار شمس الدین 5 ہزار361 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

گلگت بلتستان کے بیشترعلاقوں میں بارش اور برفباری کے باعث شدید سردی ہے لیکن سیاسی گرمی نقطہ عروج پرہے۔ گلگت بلتستان کی 24 میں سے 23 نشستوں کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک پرامن طریقے سے بلاتعطل جاری رہا۔ سرد موسم میں بھی لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے قطار میں کھڑے نظرآئے۔

انتخابات میں تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی سمیت کئی جماعتیں  میدان میں ہیں تاہم پی ٹی آئی، (ن) لیگ اور پی پی میں کاٹنے کا مقابلہ ہوا جب کہ آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

گلگت بلتستان میں 10 اضلاع میں ایک ہزار 161 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے جن میں سے 418 اسٹیشنز کو انتہائی حساس جبکہ 311 کو حساس قرار دیا گیا۔ امن وامان قائم رکھنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر15 ہزار 900 سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے۔

کل رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداد 7 لاکھ 45 ہزار361 ووٹرز ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 53 ہزار اورخواتین ووٹرزکی تعداد 3 لاکھ 40 ہزار ہے۔ خواتین اور بزرگ ووٹرزنے  بھی بڑی تعداد میں پولنگ میں حصہ لیا۔

گلگت بلتستان میں وزیراعلیٰ بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو کم از کم 13 نشستوں کی ضرورت ہوگی، جس پارٹی کے اتنے یا اس سے زیادہ امیدوار کامیاب ہوئے قانون ساز اسمبلی اور صوبے میں اگلا وزیراعلیٰ اُس کا ہوگا۔