وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام نے ن لیگ کا بیانیہ یکسر مسترد کردیا ، شہریوں نے وزیراعظم کےنظریے کی صداقت پر مہر ثبت کی ہے۔
شبلی فرازنے کہا کہ ن لیگ نے پہلے ہی دھاندلی کا راگ الاپنا شروع کر دیا تھا، ان کا ہمیشہ سے بیانیہ رہا کہ الیکشن وہی درست ہیں جس میں انہیں کامیابی ملے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و سینیٹر شبلی فراز نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا الیکشن ہارنے والے ایک ماہ سے لوگوں کے اعصاب پر سوار تھے، جی بی کے عوام نے نواز شریف کے بیانیے کو مسترد کر دیا، جی بی کے عوام جمہوری ذہن رکھتےہیں، گلگت بلتستان کے عوام نے پی ڈی ایم کے بیانیے کو کوڑے میں پھینک دیا۔
شبلی فراز کا کہنا تھا گلگت بلتستان کے عوام نے روشن مستقبل کو ووٹ دیا، اپوزیشن کہتی تھی کہ موجودہ الیکشن ریفرنڈم ہوگا، 2 جماعتوں نے زبانی جمع خرچ کیا، اس کا نتیجہ انہیں مل گیا، الیکشن وہ ٹھیک ہوتے ہیں جس میں ن لیگ جیت جائے، جی بی میں شفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن ہوئے، 2018 میں بھی ان کا یہی کہنا تھا کہ دھاندلی ہوئی، عملی طور پر کچھ نہ کیا، شاہد خاقان اپنے حلقے میں ہار گئے وہ ٹھیک نہیں تھا، لاہور میں جیتے وہ ٹھیک تھا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان پر مقدمہ چلانا سیاسی انتقامی کارروائی تھی، جی بی الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کو شکست بھی ہوئی ہے، دھاندلی ہوتی تو تحریک انصاف 14 سے 15 سیٹیں لے لیتی، جو الیکشن یہ جیت جائیں وہ ٹھیک ہوتے ہیں، ان سارے کریمنلز کے پیچھے جائیں گے، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن ان کے پیچھے جائے گی۔
معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ گلگت بلتستان نے مریم اور نواز کا ملک دشمن بیانیہ دفن کر دیا ہے۔ عوام نے وزیراعظم عمران خان پراپنا اعتماد واضح کر دیا۔
پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ گلگت میں بھی پیپلز پارٹی اورن لیگ نے کرپشن کا بازار گرم کیا ہوا تھا۔ سندھ کے وسائل کو گلگت بلتستان کے الیکشن میں استعمال کیا گیا۔
معاون خصوصی ذلفی بخاری نے ہم نیوز پروگرام’صبح آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جی بی کے عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جی بی انتخابات میں 2تہائی اکثریت پی ٹی آئی کی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ آزاد امیدواروں کی کامیابی سے پی ٹی آئی خوفزدہ نہیں۔ آزاد امیدوار پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔
خیال رہے کہ غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف9، پیپلزپارٹی4، مسلم لیگ ن2، آزاد امیدوار7 اور ایم ڈبلیو ایم نے ایک سیٹ جیتی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور جمیعت علمائے اسلام نے گلگت بلتستان انتخابات کے نتائج مسترد کر دیے ہیں۔
مریم نواز نے گلگت بلتستان انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو ملنے والی نشستیں سلیکٹرزکی مرہون منت ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں ایک بار پھر 2018 کی تاریخ کو دہرایا گیا۔ انتخابات نہیں بندربانٹ ہوئی ہے، ہم نااہل حکمرانوں کو گلگت بلتستان کا رزلٹ ہضم نہیں کرنے دیں گے۔