کراچی: ایسوسی ایشن آف بلڈرزاینڈ ڈیولپرز (آباد) کو ملک کے 5 بڑے شہروں میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیرات کی اجازت مل گئی.
چیئرمین کمیٹی برائے ہائی رائز بلڈنگ حسن بخشی نے کہا کہ کراچی سمیت ملک کے 5 بڑے شہروں میں 300 فٹ سے اونچی عمارتیں تعمیر کرنےکی اجازت مل گئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈیولپرز کے وفد نے اونچی عمارات کی تعمیرات کے معاملے کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں اٹھایا تھا۔ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی تھی کہ 300 فٹ سے اونچی عمارتیں بنانے کی اجازت دی جائے گی۔
چیئرمین کمیٹی برائےہائی رائزبلڈنگ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اس حوالے سے اجازت دے دی ہے اور سمری کابینہ اجلاس میں منظوری کیلئے بھیج دی گئی۔ منظوری کے بعد ہائی اسٹینڈرڈ ملٹی اسٹوریج عمارتیں کراچی، لاہور،فیصل آباد، ملتان اور پشاور میں بنائی جاسکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ بلند عمارتوں کی تعمیر سے متعلق اب سول ایوی ایشن اور پاکستان ایئر فورس سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ دونوں اداروں نے تحریری طور پر وزیراعظم کو آگاہ کردیا ہے۔ ائیرپورٹ کی چھ کلومیٹر کی حدود سے باہر ان عمارتوں کی تعمیر کی اجازت ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو تعمیرات کے شعبے کے فروغ پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت کردی تھی۔
نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے ہاوَسنگ اینڈ کنسٹرکشن کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ معیشت کی بحالی کے لیے کنسٹرکشن کا شعبہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ کسی مرحلے پر بھی یہ کوششیں تاخیر کا شکار نہ ہوں۔
وزارت ہاوَسنگ کے حکام نے وزیراعظم کو وفاقی حکومت کے اداروں کے تعطل کا شکار منصوبوں پر بریفنگ دی تھی۔
اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہاوَسنگ اتھارٹی کے 10 منصوبے کئی سالوں سے تعطل کا شکار تھے۔ تعطل کے شکار منصوبوں پر دوبارہ کام کا اجرا کردیا گیا ہے، جس کے تحت 38667 یونٹس تعمیر ہوں گے۔
وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ ان منصوبوں کا تخمینہ 120.21 ارب روپے ہے۔ جاری منصوبوں کے نتیجےمیں 26625 یونٹس تعمیر ہوں گے۔ منصوبوں کی مالیت 213.4 ارب روپے ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ سال 2020 کے آئندہ جاری ہونے والے منصوبوں کے نتیجے میں 25017 یونٹس تعمیر ہوں گے۔ منصوبوں کی مالیت کا تخمینہ 112.03 ارب روپے ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کو بتایا گیا کہ سال 2021 کے منصوبوں میں 39955 یونٹس تعمیر ہوں گے، جن کی مالیت 184 ارب ہے۔